• KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C

علی امین گنڈاپور کے کالا باغ ڈیم بنانے کی بات سے متفق ہوں، وزیراطلاعات پنجاب

شائع September 2, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پہلی بار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی کالا باغ ڈیم بنانے کی بات سے متفق ہوں، جب کہ تینوں دریاؤں پر پانی آنے سے تیاری نہ کرتے تو ناقابل تلافی نقصان ہوجاتا۔

ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ملتان اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کے خطرات لاحق ہیں، پنجاب حکومت ایک ایک متاثرہ کا گھر بسانے تک ریلیف کا کام جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سیلاب کی بہت خطرناک صورتحال ہے، ملتان کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر سندھ میں سیلاب آتا ہے تو ہمیں تکلیف ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی کالا باغ ڈیم بنانے کی بات سے متفق ہوں، ہمیں بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، اب تک سیلاب سے 41 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ایک طرف عوام سیلاب کی تباہ کاریوں سے مشکلات کا شکار ہیں تو دوسری طرف ایک مخلوق میں نہ کوئی خدا کا خوف ہے نہ کوئی پاکستانیت ہے جو سیلاب پر پروپیگنڈا کرکے افراتفری پیدا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو خط لکھ کر بہتر لگتا ہے لیکن ان کے مشورے کے بغیر بھی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اچھا کام کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچے کے ڈاکوؤں سمیت ہر ایک کی زندگی اہم ہے، وہ باہر آئیں گے تو سرینڈر کریں تو انہیں ساری سہولیات ملیں گی۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بھارتی ہائی کمیشن کبھی کبھی پانی کی اطلاع دے دیتا ہے، تینوں دریاؤں پر پانی آنے سے تیاری نہ کرتے تو ناقابل تلافی نقصان ہوجاتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے بیان میں ‏وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کالا باغ ڈیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائیت کے چکر میں پورے پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے فائدے کو پیچھے نہیں دھکیلا جاسکتا، سب کو مطمئن کرکے مستقبل کیلئے کالا باغ ڈیم جیسا منصوبہ بننا چاہیے، صوبوں کے تحفظات ختم کرکے قوم کے فائدے کے لیے کالا باغ ڈیم بنانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025