• KHI: Partly Cloudy 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C

غزہ پر قبضے کیلئے اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 73 فلسطینی شہید

شائع September 3, 2025 اپ ڈیٹ September 4, 2025
فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں تیزی آتی جارہی ہے اور صبح سے اب تک صہیونی فوج کی بمباری میں 73 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر خزانہ بیزالیل سموتریش نے نے مقبوضہ مغربی کنارے کے تقریباً تمام حصے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا منصوبہ پیش کردیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر قبضے کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت آگئی ہے اور صبح سے جاری بمباری میں کم از کم 73 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں سے 11 افراد امداد کی تلاش کے دوران شہید ہوئے۔

الجزیرہ نے ہسپتال کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ 73 میں سے 43 افراد غزہ سٹی میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہوئے۔

اسرائیل کے انتہا پسند وزیر نے مغربی کنارے کے انضمام کا منصوبہ پیش کر دیا

اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہا پسند وزیر خزانہ بیزالیل سموتریش نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے تقریباً تمام حصے کو ضم کر لے گا، سمتوریش نے وزیراعظم نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ اس کی توثیق کریں۔

بیزالیل سموتریش ، جو وزارت دفاع کے یہودی بستیوں کی تعمیر کی منظوری دینے والے ادارے کی بھی نگرانی کرتے ہیں، نے یہ منصوبہ مغربی یروشلم میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران پیش کیا۔

سموتریش کے دکھائے گئے نقشے میں صرف چھ بڑے فلسطینی شہروں کو چھوڑ کر، جن میں رام اللہ اور نابلس شامل ہیں، اسرائیل کو تقریباً پورے مغربی کنارے پر قابض دکھایا گیا تھا،۔

سموتریش نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ’ زیادہ سے زیادہ علاقہ اور کم سے کم(فلسطینی) آبادی’ اسرائیلی خودمختاری میں لائی جائے، اور نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ اس منصوبے پر پیش رفت بڑھیں۔

سموتریش، جو خود بھی مقبوضہ علاقے میں قائم ایک غیر قانونی بستی میں رہتے ہیں، نے کہا کہ’ خودمختاری کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینی ریاست کو ہمیشہ کے لیے ایجنڈے سے نکال دیا جائے۔’

امریکی اثر و رسوخ، غزہ کے حالات کو بدلنے کی یورپی یونین کی کوششوں میں رکاوٹ ہے، سفارتکار

برسلز میں یورپی یونین انسٹی ٹیوٹ فار سکیورٹی اسٹڈیز کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کاجا کالاس نے یورپی یونین کی اقتصادی اور سفارتی طاقت کو اجاگر کیا، لیکن ان شعبوں کا بھی ذکر کیا جہاں وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ’ ایک مثال جہاں ہم اپنی جیوپولیٹیکل طاقت استعمال نہیں کر رہے، کیونکہ ہم متحد نہیں ہیں، وہ غزہ ہے۔’

غزہ پالیسی پر یورپی یونین کے خلاف ’ دہرا معیار’ اختیار کرنے کے الزامات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کالاس نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے کہ اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے یورپی یونین غزہ کی تباہی پر غیر فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ’ ہم واقعی زمینی صورتحال کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ ہم سب سے بڑے حمایتی ہیں،’ یہ کہتے ہوئے انہوں نے فلسطینیوں کے لیے یورپی یونین کی انسانی امداد کا حوالہ دیا۔

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا مؤقف یورپی یونین کے لیے راستہ بدلنے کے آپشنز کو محدود کرتا ہے، حالانکہ یورپی بلاک ’ جو کر سکتا ہے کر رہا ہے۔’

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025