غزہ میں بدترین اسرائیلی مظالم جاری، ہرگھنٹے ایک بچہ شہید ہونے کا انکشاف

شائع September 6, 2025
— فوٹو: الجزیرہ
— فوٹو: الجزیرہ

سیو دی چلڈرن نامی تنظیم نے کہا ہے کہ تقریبا 23 ماہ سے جاری جنگ میں اوسطا ہر گھنٹے اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم ایک فلسطینی بچہ شہید ہو رہا ہے۔

قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 20 ہزار بچے، جو کہ غزہ کی مجموعی بچوں کی آبادی کا تقریبا 2 فیصد بنتے ہیں، شہید ہو چکے ہیں۔

شہید ہونے والے بچوں میں کم از کم ایک ہزار 9 بچوں کی عمر ایک سال سے بھی کم تھی، جن میں سے تقریباً نصف (450) بچے اسی جنگ کے دوران پیدا بھی ہوئے اور شہید بھی ہو گئے۔

سیو دی چلڈرن کے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ اور مشرقی یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر احمد الہندوی نے اس حوالے سے کہا کہ یہ ایک شرمناک حقیقت ہےکہ اس جنگ میں ایک نیا بھیانک سنگ میل، جس میں ایسے المناک واقعات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ ہم نے یہ سب پہلے سے بھانپ لیا تھا۔ بچوں کے گھروں، کھیل کے میدانوں، اسکولوں اور ہسپتالوں پر منظم حملے، بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا، دنیا ان سب کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کے بچوں کے عالمی ادارے (یونیسف) نے کہا ہے کہ غزہ سٹی میں بے دخلی کے خطرے سے دوچار افراد میں سے نصف تعداد فلسطینی بچوں کی ہے۔

یونیسف کی ترجمان ٹیس انگرام نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو زبردستی غزہ سٹی سے بے دخل کرنے کی اسرائیلی مہم سے تقریبا 10 لاکھ افراد متاثر ہوں گے، ان میں نصف تعداد (5 لاکھ) بچوں کی ہے۔

خان یونس کے قریب علاقے المواسی سے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیس انگرام نے کہا کہ یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ غزہ میں ہر دوسرا فرد بچہ ہے اور ان کے لیے زندگی تقریبا ناممکن ہوتی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ 2 وجوہات کی بنیاد پر غیر محفوظ ہے، پہلی یہ کہ یہاں پوری غزہ آبادی کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں، یہ ایک بہت چھوٹی جگہ ہے۔

دوسری بات یہ کہ یہ غیر محفوظ ہے کیونکہ یہاں اِس وقت بھی بمباری جاری ہے، صرف 4 دن پہلے 8 بچے پانی کے انتظار میں شہید کر دیئےگئے۔

ترجمان یونیسیف کے مطابق غزہ سٹی سے زبردستی بے دخلی وہ المیہ ہے جس کے ہونے سے ہم ہمیشہ ڈرتے رہے اور اب یہ ہماری آنکھوں کے سامنے رونما ہو رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025