• KHI: Partly Cloudy 27°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 27°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.8°C

امریکا اور قازقستان کی پاکستان کی بندرگاہوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

شائع September 10, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان کی بندرگاہیں خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے تیزی سے اہمیت اختیار کر رہی ہیں، جن میں سرمایہ کاری کے امکانات نے امریکا اور قازقستان کو بھی اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اسٹریٹجک بندرگاہیں تیزی سے بین الاقوامی توجہ حاصل کر رہی ہیں، جہاں امریکا اور قازقستان دونوں نے سرمایہ کاری اور علاقائی روابط کو بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے حالیہ معاہدے کے بعد منگل کے روز ایک امریکی وفد نے وزارتِ بحری امور کا دورہ کیا، وفاقی سیکریٹری سید ظفر علی شاہ نے وفد کو پاکستان کی بندرگاہوں کی سہولتوں، آپریشنل استعداد اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بریفنگ دی۔

وفد کو بتایا گیا کہ کراچی پورٹ، پاکستان کی 54 فیصد تجارت کو سنبھالتا ہے، جس کی سالانہ گنجائش 12 کروڑ 50 لاکھ ٹن ہے۔

بندرگاہ کے انفرااسٹرکچر میں تین نجی کنٹینر ٹرمینلز، بلک اور لیکویڈ کارگو سہولتیں اور ڈرائی کارگو برتھ شامل ہیں۔

حال ہی میں اس کی عالمی رینکنگ بہتر ہو کر 405 کنٹینر بندرگاہوں میں سے 61ویں نمبر پر آگئی ہے اور اس نے کامیابی سے ملک کے سب سے بڑے 400 میٹر لمبے جہاز کو ہینڈل کیا ہے۔

گفتگو میں خاص طور پر پورٹ قاسم میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات ہوئی جن میں بلک، بریک بلک، کنٹینرائزڈ کارگو ہینڈلنگ اور آف ڈاک ٹرمینلز شامل ہیں۔

پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے) کے چیئرمین نے جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی، جن میں نیویگیشن چینلز کی ڈریجنگ، ساحلی اکنامک زون کی ترقی اور ایل این جی ٹرمینلز و ملٹی پرپز کارگو ٹرمینلز کے منصوبے شامل ہیں۔

وفد نے خاص طور پر ایل این جی ٹرمینلز اور بلک کارگو ہینڈلنگ میں دلچسپی ظاہر کی اور پاکستان کی بندرگاہوں کو معاشی ترقی کے لیے کلیدی اثاثہ قرار دیا۔

دوسری جانب قازقستان کی پاکستان کی بندرگاہوں میں دلچسپی اس وقت نمایاں ہوئی جب قازق وزیرِ ٹرانسپورٹ نورلان سواران بائیف کی قیادت میں ایک وفد نے وزارتِ بحری امور میں پاکستانی حکام سے ملاقات کی۔

وفد نے سمندری تعاون کو بڑھانے اور وسطی ایشیا کو بحیرۂ عرب سے جوڑنے والے کثیرالجہتی ٹرانسپورٹ کوریڈورز کے فروغ پر بات چیت کی۔

پاکستان کی بندرگاہیں جن میں کراچی، پورٹ قاسم اور گوادر شامل ہیں، وسطی ایشیائی تجارت کے لیے اہم سہولت کار قرار پائیں۔

وفاقی سیکریٹری شاہ نے پاکستان کی بندرگاہوں کی اسٹریٹجک پوزیشن پر زور دیا جو جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور خلیج تک رسائی فراہم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قازقستان، چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت کنٹینر ہینڈلنگ، لاجسٹکس اور آف ڈاک ٹرمینلز سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

کے پی ٹی اور پی کیو اے کے حکام نے بھی وسطی ایشیائی کارگو کو سنبھالنے کی اضافی گنجائش کو اجاگر کیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025