بھارتی سپریم کورٹ نے پاک-بھارت میچ رکوانے کی درخواست مسترد کردی

شائع September 11, 2025
— فوٹو: بھارتی میڈیا
— فوٹو: بھارتی میڈیا

ہندو انتہا پسندوں کو ایک اور ہزیمت کا سامنا کرنا پڑگیا، بھارتی سپریم کورٹ نے ایشیاکپ میں پاک-بھارت میچ رکوانے کی درخواست مسترد کردی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیاکپ 2025 کے دوران 14 ستمبر کو کھیلے جانے والے پاک-بھارت ٹاکرے کو رکوانے کے لیے فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔

تاہم، بھارتی سپریم کورٹ نے پاک-بھارت میچ رکوانے کی درخواست کی فوری سماعت سے انکار کردیا۔

یہ درخواست وکلا سنیہا رانی، ابھیشیک ورما اور محمد انس چوہدری کے ذریعے دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا حوالہ دیا گیا اور موقف اپنایا کہ آپریشن سندور کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کا انعقاد ’قومی مفاد کے خلاف‘ ہے اور ان مسلح افواج اور عام شہریوں کی قربانیوں کی توہین ہے جو اس میں ہلاک ہوئے۔

جب یہ معاملہ بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس وجے بشنوی کی بینچ کے سامنے فوری فہرست میں شامل کرنے کے لیے پیش کیا گیا تو بینچ نے درخواست سننے سے انکار کر دیا۔

جسٹس مہیشوری نے وکیل کو کہا ’کس بات کی جلدی ہے، ایک میچ ہی تو ہے، میچ روکنے سے کیا ہوگا جس پر وکیل نے اصرار کیا کیس کو کل سماعت کے لیے مقرر کردیں، تاہم بینچ نے انکار کردیا۔

بعد ازاں، وکیل نے نشاندہی کی کہ یہ میچ اتوار (14 ستمبر) کو ہونا ہے اور بصورت دیگر درخواست غیر مؤثر ہو جائے گی تو بینچ نے کوئی دلچسپی نہ دکھائی۔

ججز نے اپنے رد عمل میں کہا ’میچ اتوار کو ہے، ہم اس کے بارے میں کیا کر سکتے ہیں، ہونے دیں، میچ ہونا چاہیے‘۔

اگرچہ وکیل نے اصرار کیا کہ کیس کی میرٹ غیر متعلقہ ہے اور اسے سنا جانا چاہیے، لیکن بینچ اپنے انکار پر قائم رہا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025