پاکستان سے افغانوں کو واپس چھوڑنے کیلئے جانیوالے 2 ہزار ٹرک افغانستان میں پھنس گئے

شائع September 13, 2025
لطیف گل نے کہا کہ مسئلہ فوری حل نہ کیا گیا تو مجبوراً پشاور میں رنگ روڈ کو بند کرنا پڑے گا — فائل فوٹو: رائٹرز
لطیف گل نے کہا کہ مسئلہ فوری حل نہ کیا گیا تو مجبوراً پشاور میں رنگ روڈ کو بند کرنا پڑے گا — فائل فوٹو: رائٹرز

ٹرک مالکان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 ہزار سے زائد ٹرک گزشتہ ایک ماہ سے افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں، جو افغان شہریوں کو ان کے وطن واپس لے کر گئے تھے۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے یف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا منی مزدا ٹرک اونرز ایسوسی ایشن کے صدر لطیف گل نے کہا کہ افغان حکام نے ٹرکوں کو واپس آنے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث سیکڑوں پاکستانی ڈرائیور اور کنڈکٹر سرحد پار کٹھن حالات میں پھنسے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈرائیور ایک ماہ سے گھروں سے دور ہیں، جب کہ ٹرک مالکان روزمرہ اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنی آمدنی پہلے ہی ختم کر چکے ہیں۔

لطیف گل نے بتایا کہ سرحد پر تاخیر کی وجہ سے آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث افغانستان جانے والی گاڑیوں کے کرائے بڑھ گئے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے حالات میں ٹرک مالکان اور ڈرائیور افغانستان کے لیے مسافروں کو لے جانے پر آمادہ نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسئلہ فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو ایسوسی ایشن کو مجبوراً پشاور میں رنگ روڈ کو بند کرنا پڑے گا، اور افغانستان جانے والے تمام کنٹینرز کی نقل و حرکت روک دی جائے گی۔

انہوں نے پاکستان اور افغانستان دونوں حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ پھنسے ہوئے ٹرکوں اور ڈرائیوروں کی فوری واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025