نیتن یاہو جنگی مجرم، نسل کشی کے ذمہ دار، نیو یارک آئے تو گرفتاری کا حکم دوں گا، زہران ممدانی
نیویارک سٹی کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی نے کہا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو اسرائیلی وزیر اعظم کی شہر میں آمد پر نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دیں گے کہ وہ انہیں گرفتار کرے۔
اپنی انتخابی مہم کے وعدے کی مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے جمعرات کو امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کو ایک انٹرویو میں زہران ممدانی نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ’جنگی مجرم‘ قرار دیا، جو غزہ میں نسل کشی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیتن یاہو نیویارک کا دورہ کریں تو وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے جاری کردہ وارنٹ کا ’احترام‘ کریں گے اور پولیس کو حکم دیں گے کہ انہیں ہوائی اڈے پر ہی گرفتار کر لیا جائے۔
قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسا اقدام تقریباً ناممکن ہوگا اور اس سے وفاقی قانون کی خلاف ورزی بھی ہو سکتی ہے، اس کے باوجود ممدانی نے اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس وعدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک کام ہے جسے پورا کرنے کا میں ارادہ رکھتا ہوں، میری خواہش ہے کہ یہ شہر بین الاقوامی قانون کے لیے کھڑا ہو۔
امریکا، آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اس کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں عدالت کے خلاف اقدامات کیے تھے، جب عالمی عدالت نے نیتن یاہو کے لیے وارنٹ جاری کیا۔
امریکی صدر نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ کہ عدالت کو ’امریکا یا اسرائیل پر کوئی دائرۂ اختیار حاصل نہیں’۔
دوسری جانب بینجمن نیتن یاہو نے ان دھمکیوں کو مسترد کر دیا ہے، جولائی میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ ممدانی کے بیانات سے پریشان نہیں ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے گرفتاری کے خیال کو ’کئی لحاظ سے مضحکہ خیز‘ قرار دیا اور کہا تھا کہ ’میں صدر ٹرمپ کے ساتھ وہاں آؤں گا اور پھر دیکھیں گے‘۔
ٹرمپ نے ممدانی کے حوالے سے کہا کہ بہتر ہے کہ وہ محتاط رہیں، ورنہ انہیں بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
آئی سی سی کے وارنٹ میں نیتن یاہو پر غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے، اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے اور ایک اور اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار نے جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر غزہ کی شہری آبادی کو ان کے بقا کے لیے ضروری اشیا، بشمول خوراک، پانی اور ادویات سے محروم کیا۔
زہران ممدانی نے استدلال کیا کہ نیتن یاہو نے حتیٰ کہ نیویارک میں قیام کے دوران بھی ایسے فوجی فیصلے کیے جن کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ میں شہری ہلاکتیں ہوئیں۔
نیویارک ٹائمز اور سینا یونیورسٹی کے حالیہ سروے میں پایا گیا کہ نیویارک کے عوام عمومی طور پر اسرائیل اور جنگ کے حوالے سے ممدانی کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، یہودی ووٹروں میں ممدانی معمولی برتری رکھتے ہیں، تقریباً 30 فیصد پر، جن کے قریب موجودہ میئر ایرک ایڈمز اور سابق گورنر اینڈریو کومو ہیں۔
کومو، ممدانی کے بڑے حریف ہیں، انہوں نے خود کو اسرائیل کا مضبوط حامی ظاہر کیا ہے اور گزشتہ نومبر میں آئی سی سی کے وارنٹ کے بعد نیتن یاہو کی قانونی دفاعی ٹیم میں شامل ہونے کی رضاکارانہ پیشکش کی تھی۔
ٹرمپ نے جمعے کو کہا تھا کہ نیویارک کے میئر ایڈمز کی دوبارہ الیکشن لڑنے کی کوششیں اس بات کے امکانات کو کم کرتی ہیں کہ کوئی بھی ڈیموکریٹک امیدوار ممدانی کو شکست دے سکے، لیکن یہ بھی کہا کہ ایڈمز ’جو چاہیں کرنے کے لیے آزاد ہیں‘۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری نظر میں اگر وہ (ایڈمز) میدان میں رہتے ہیں اور ایک سے زیادہ امیدوار ان (ممدانی) کے خلاف مقابلہ کرتے ہیں تو جیتنا مشکل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کہوں گا کہ (اینڈریو) کومو کے پاس جیتنے کا موقع ہو سکتا ہے، اگر یہ ون آن ون ہو، اگر یہ ون آن ون نہ ہوا تو یہ ایک مشکل انتخاب ہوگا۔












لائیو ٹی وی