صرف پاک-بھارت میچ پر نہیں بلکہ توجہ ایشیا کپ جیتنے پر مرکوز ہے، صائم ایوب
پاکستانی بیٹر صائم ایوب نے کہا ہے کہ ٹیم کی توجہ صرف پاک-بھارت میچ پر نہیں بلکہ ایشیا کپ جیتنے پر ہے۔
روایتی حریف اتوار کو دبئی میں ایشیا کپ کے میچ میں آمنے سامنے ہوں گے، مئی میں ایٹمی طاقت رکھنے والے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان 4 روز تک جنگ کے بعد یہ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا کرکٹ میچ ہوگا۔
موجودہ ٹی 20 ورلڈ چیمپئن بھارت کو مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا ہے، تاہم پاکستان بھی شاندار فارم میں ہے، جس نے حال ہی میں افغانستان کو شکست دے کر ٹرائی سیریز کا فائنل جیتا اور اس میچ سے قبل عمان کو بھی باآسانی ہرا دیا۔
دبئی میں پری میچ پریس کانفرنس کے دوران صائم ایوب نے کہا کہ ’ہم صرف پاک-بھارت میچ نہیں بلکہ ہماری توجہ ٹورنامنٹ جیتنے پر مرکوز ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال اسی ٹورنامنٹ کی اہمیت ہے۔
بھارت کے مضبوط باؤلنگ اٹیک کے مقابلے میں پاکستان کے نئے بیٹنگ انداز سے متعلق سوال پر صائم ایوب کا کہنا تھا کہ ’ہمارا فوکس تمام ٹیموں کے خلاف بے خوف کرکٹ کھیلنے پر ہے۔‘
گرین شرٹس کی عمان کے خلاف زبردست کامیابی کے بعد بھارت میچ پر بات کرتے ہوئے پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا تھا کہ ’ہم گزشتہ دو تین ماہ سے اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور ہمیں بس یہی کھیل جاری رکھنا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’اگر ہم اپنے پلانز کو کافی دیر تک لاگو کر سکیں تو ہم کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتے ہیں۔‘
اس سے قبل ہفتے میں پاکستان کے وائٹ بال ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے قومی ٹیم کی بیٹنگ کارکردگی سے متعلق خدشات کو مسترد کر دیا تھا۔
پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن میں موجود خامیوں کو مسترد کرتے ہوئےکہا تھا کہ ہم نےکچھ روز قبل ہی دنیا کی بہترین اسپنگ باؤلنگ کے خلاف 70 رنز سے میچ جیتا ہے۔
ایشیا کپ میں پاکستان ٹیم کے پہلے میچ سے قبل دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے کہا تھا کہ قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن نئی ہے، جسے بہتر بنانے میں مصروف ہیں، ہمارے پاس ایسے کئی پلیئرز موجود ہیں جو اپنے دن پر میچز جتوا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت نے متحدہ عرب امارات کو 13.1 اوورز میں 57 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا اور پھر صرف 27 گیندوں میں ایک وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا تھا۔
مئی کی جھڑپوں سے پہلے بھی، جو تقریباً ایک بڑی جنگ میں بدل سکتی تھیں، دو طرفہ کرکٹ تعلقات معطل تھے، اب دونوں ٹیمیں صرف عالمی ٹورنامنٹس میں ہی ایک دوسرے کے آمنے سامنے آتی ہیں۔
جھڑپوں کے بعد سیاسی تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں اور کئی سابق بھارتی کھلاڑیوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) سے کہا تھا کہ وہ ان حالیہ کشیدگیوں کے بعد ہونے والے پہلے میچ کا بائیکاٹ کرے۔
اگرچہ بائیکاٹ کا خطرہ ختم ہو گیا ہے، لیکن امکان ہے کہ گرما گرمی برقرار رہے گی۔
بھارت کے بیٹنگ کوچ ستانشو کوٹک نے جمعہ کو صحافیوں سے کہا تھا کہ ’ہم کھیلنے کے لیے یہاں موجود ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ہم کھیلنے کے لیے یہاں موجود ہیں، تو میرا خیال ہے کھلاڑیوں کا فوکس صرف کرکٹ کھیلنے پر ہے، مجھے ذاتی طور پر نہیں لگتا کہ ان کے ذہن میں کرکٹ کے علاوہ کچھ ہے اور یہی وہ چیز ہے جس پر ہم فوکس کر رہے ہیں۔‘
آٹھ ٹیموں پر مشتمل یہ ٹی 20 ٹورنامنٹ منگل کو شروع ہوا، جب افغانستان نے ہانگ کانگ کو 94 رنز سے شکست دی تھی، بھارت نے بدھ کو میزبان یو اے ای کو 9 وکٹوں سے ہرا دیا۔
گروپ اے میں پاکستان، بھارت، عمان اور یو اے ای شامل ہیں، جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، افغانستان، ہانگ کانگ اور بنگلہ دیش ہیں۔
ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
پھر سرفہرست دو ٹیمیں 28 ستمبر کو دبئی میں فائنل کھیلیں گی۔













لائیو ٹی وی