ایل این جی کی قیمت مقامی گیس کے مقابلے میں 65 فیصد زیادہ ہے، اوگرا

شائع September 17, 2025
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

مہنگی درآمدی گیس لینے سے پاور ڈویژن کے انکار کے بعد وفاقی حکومت نے مہنگی ایل این جی کو کھپانےکے لیے گھریلو صارفین کو نئے کنکشنز دینے کی اجازت تو دے دی، تاہم اوگرا کی جانب سے اعتراف کیا گیا ہےکہ ایل این جی کی قیمت مقامی گیس کے مقابلے میں تقریبا 65 فیصد زیادہ ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے اعتراف کیا گیا ہے کہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمت مقامی گیس کے مقابلے میں تقریبا 65 فیصد زیادہ ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے پاور ڈویژن مہنگی ایل این جی لینے سے انکار کرچکی ہے، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے وزیر بجلی اویس لغاری سے شکوہ کیا تھا کہ پلانٹس کے لیے بے پناہ درآمدی گیس منگوا کر پاورڈویژن اب نہیں لے رہا۔

ترجمان اوگرا نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایل این جی مقامی گیس سے تقریبا 65 فیصد مہنگی ہے، ایل این جی طویل مدتی معاہدے کے تحت درآمد کی جارہی ہے۔

ترجمان اوگرا کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر ماہ ایل این جی کے 10 کارگو درآمد کرتا ہے، ملک میں مقامی گیس کی اوسط قیمت 1836.93 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے جب کہ ایل این جی کی اوسط قیمت 3034 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔

وزیر توانائی اویس لغاری نے حال ہی میں ڈان نیوز کے سوال پر مہنگی گیس نہ لینے سے متعلق جواب دیا تھا۔

اویس لغاری نے درآمدی گیس نہ لینے کے وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کے شکوے پر جواب دیتے ہوئے مہنگی درآمدی گیس لینے سے صاف انکار کیا تھا۔

اویس لغاری نے پیٹرولیم ڈویژن کو گیس معاہدوں پر نظرثانی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر گیس زیادہ آنے کے معاہدے ہوئے تھے تو نظرثانی ہی مستقل اور واحد حل ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اکنامک میرٹ آرڈر کو تبدیل کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں، یہ نہیں کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025