ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت میں چوتھی بار توسیع کردی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کی مدت میں چوتھی بار توسیع کردی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کی کی گئی توسیع 17 ستمبر کو مکمل ہو رہی تھی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس میں چوتھی بار توسیع کردی۔
امریکی صدر نے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کو مزید 90 دن کے لیے معطل کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی کی تاریخ 16 دسمبر تک بڑھا دی۔
اب امریکا اور چین کو 16 دسمبر 2025 تک ہر حال میں ٹک ٹاک کی فروخت کے معاملات کو حتمی شکل دینا ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چوتھی بار توسیع کیے جانے سے قبل ہی انہوں نے بتایا تھا کہ چین اور امریکا کے درمیان ٹک ٹاک سے متعلق معاہدہ طے پاچکا، ایپلی کیشن امریکا میں چلتی رہے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 16 ستمبر کو بتایا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک کو امریکا میں چلانے کا معاہدہ ہو گیا، وہ چینی صدر سے بات کرکے معاملے کو حتمی شکل دیں گے۔
’رائٹرز‘ کے مطابق معاہدے کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے چین کی کمپنی بائٹ ڈانس سے امریکی مالکان کو منتقل ہو جائیں گے لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ امریکا میں ایپلی کیشن کس ادارے کے پاس جائے گی؟
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس بریفنگ میں بتایا کہ کئی بڑی کمپنیاں ٹک ٹاک کو خریدنا چاہتی ہیں۔
ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کا قانون گزشتہ سال منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 20 جنوری 2025 تک اپنی ملکیت امریکی ہاتھوں میں منتقل کرنا تھی۔
قانون کے مطابق ٹک ٹاک اپنی چینی ملکیت سے الگ ہو کیونکہ قانون سازوں اور انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کے ذریعے امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے یا پروپیگنڈا پھیلا سکتی ہے۔
ٹک ٹاک نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ڈیٹا کی حفاظت کے اقدامات کیے ہیں۔












لائیو ٹی وی