سگریٹ نوشی سے لبلبے کے کینسر بڑھنے کا انکشاف
ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سگریٹ پینے سے لبلبے کا کینسر بڑھ سکتا ہے اور اس سے متاثرہ مریض میں سنگین پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔
لبلبے کے کینسر کو خطرناک سمجھا جاتا ہے، اس سے بچنے کی شرح صرف 13 فیصد ہے جب کہ یہ بیماری ترقی پذیر ممالک میں زیادہ پھیلتی ہے۔
طبی ویب سائٹ میں شائع تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کے لبلبے کے کینسر پر پڑنے والے اثرات جانچنے کے لیے ماہرین نے لیبارٹری میں تجربات کرنے سمیت چوہوں پر بھی تحقیق کی۔
یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں نے لیبارٹری تجربات، چوہوں پر ٹیسٹ اور انسانی بافتوں (ٹشوز) کا مطالعہ کیا۔
انہوں نے سگریٹ کے دھوئیں میں موجود کیمیکلز، جنہیں آریل ہائیڈرو کاربن ریسیپٹر لیگینڈز (AhRLs) کہتے ہیں، پر توجہ دی، ان میں ایک طاقتور کیمیکل TCDD بھی شامل تھا جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق کے دوران چوہوں کے لبلبے میں کینسر کے خلیے لگا کر ٹیومر کی نشوونما دیکھی گئی، کچھ چوہوں کو سگریٹ کے دھوئیں کا ایکسٹریکٹ یا TCDD دیا گیا تاکہ سگریٹ پینے کے نقصانات کو جانچا جا سکے۔
چوہوں کے دوسرے گروپ میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ چوہوں کا استعمال کیا گیا تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ مدافعتی خلیے ان کیمیکلز پر کیسے ردعمل دیتے ہیں۔ آخر میں انسانی لبلبے کے ٹشوز (جن کا تعلق سگریٹ پینے والوں اور کینسر کے مریضوں سے تھا) کا بھی جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے پتہ چلا کہ سگریٹ کا دھواں اور TCDD لبلبے کے ٹیومر کی نشوونما تیز کرتے ہیں لیکن یہ تب ہوتا ہے جب مدافعتی نظام کام کر رہا ہوم یعنی یہ کیمیکلز براہ راست ٹیومر کو نقصان نہیں پہنچاتے بلکہ مدافعتی نظام کو تبدیل کر دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سگریٹ کے دھوئیں میں شامل خطرناک کیمیکل مدافعتی نظام کے ان دوست خلیات کو کام کرنے سے روکتے ہیں جو کینسر کے خلاف لڑنے کا کام کرتے ہیں، جس وجہ سے ٹیومر پھیلنے اور بیماری بڑھنے لگتی ہے۔













لائیو ٹی وی