’دھواں‘ ڈرامے میں میری فرمائش پر میرے کردار کی موت کرائی گئی، نبیل ظفر کا انکشاف
سینئر اداکار نبیل ظفر نے تین دہائیوں بعد انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے مقبول ڈرامے ’دھواں‘ میں ان کے کردار داؤد کی موت ان کی فرمائش پر کرائی گئی۔
’دھواں‘ کو 1994 میں پاکستان ٹیلی وژن پر نشر کیا گیا تھا، اس میں نبیل نے جاسوس پولیس افسر داؤد کا کردار ادا کیا تھا، جن کی دشمنوں سے مقابلے کے دوران موت ہوجاتی ہے۔
حال ہی میں انہوں نے ’نیو ٹی وی‘ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’دھواں‘ میں انہیں ابتدائی طور پر محض 6 قسطوں کے لیے کاسٹ کیا گیا تھا لیکن ان کا کردار زیادہ قسطوں تک بڑھایا گیا۔
ان کے مطابق چونکہ انہوں نے پہلے ہی سوچ رکھا تھا کہ انہیں ایک حد تک کام کرنا ہے، اس لیے وہ ڈرامے میں کام کر کر کے تنگ آگئے اور انہوں نے ٹیم سے کوئٹہ سے واپس جانے کی اجازت مانگی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرامے کو کوئٹہ میں جنوری میں فلمایا جا رہا تھا، ہر روز شوٹنگ کرکے رات کو ڈراما ایڈٹ کرنے کے بعد نشر کیا جاتا تھا، اس لیے وہ کوئٹہ کی سردی سے بھی تنگ آگئے تھے۔
نبیل ظفر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈراما ٹیم کو بتایا کہ ان کے کردار کو ختم کرکے ان کی موت کروادی جائے اور انہیں جانے دیا جائے۔
ان کے مطابق ان کے دباؤ پر ڈراما ہدایت کار اور کیمرامین نے ان کی موت کا منظر بنایا اور کسی کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ ان کے کردار کی موت کا منظر سب سے زیادہ مقبول جائے گا۔
اداکار نے بتایا کہ انہیں خون کی جگہ روح افزا لگایا گیا اور وہ اپنے کردار کی موت کا منظر شوٹ کروانے کے بعد واپس فیصل آباد چلے گئے لیکن چند دن بعد جب ڈراما نشر ہوا تو وہ مقبول ہو چکے تھے۔
نبیل ظفر کا کہنا تھا کہ رشتے داروں، شائقین، اداکاروں اور ہدایت کاروں نے ان کے گھر پر فون کرکے ان سے ڈرامے کی اگلی قسط سے متعلق پوچھنا شروع کیا اور پورے ملک میں وہ مقبول ہوگئے۔
اداکار نے بتایا کہ مذکورہ ڈرامے سے قبل وہ متعدد ڈرامے کر چکے تھے لیکن ان کی شہرت ’دھواں‘ سے ہوئی اور بعد ازاں انہوں نے ’عجائب گھر‘ نامی ڈراما کیا، جس سے ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا۔












لائیو ٹی وی