26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کیخلاف چالان جمع، آئندہ سماعت پر ملزمہ عدالت طلب
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 26 نومبر کے احتجاج پر علیمہ خان کے خلاف تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی، پولیس نے علیمہ خان کے خلاف مقدمے کا چالان جمع کروا دیا۔
بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف تھانہ صادق آباد میں درج 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد شاہ نے کی، اور علیمہ خان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
آئندہ سماعت پر ملزمہ علیمہ خان کو مقدمے کی نقول فراہم کی جائیں گی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے چالان میں کہا گیا ہے کہ علیمہ خان مقدمے میں نامزد مرکزی ملزمہ ہیں، ان پر کارکنان کو اکسانے، اشتعال دلانے کے الزامات ہیں۔
پراسیکیوشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے 21 نومبر کو قرار دیا تھا کہ انتظامیہ نے اجازت نہ دی تو احتجاج غیر قانونی ہوگا، تاہم عدالتی حکم ، دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود لوگوں کو اکسایا گیا کہ وہ مشتعل ہو کر پرتشدد احتجاج کریں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے چالان کے بعد ملزمہ کو آئندہ سماعت پر طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 29ستمبر تک ملتوی کر دی۔
پس منظر
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر 2024کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے۔
تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔
احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے تھے۔
مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔













لائیو ٹی وی