• KHI: Partly Cloudy 27.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 18.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 27.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 22.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 18.2°C

کچھ لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ’نام سے مسئلہ‘ ہے، سینیٹر روبینہ خالد

شائع September 23, 2025
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید افسوسناک ہے، کچھ لوگوں کو اس پروگرام کے نام سے مسئلہ ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی کا ڈیٹا نہ تو لسانیت پر مبنی ہے نہ صوبائیت پر، اس پروگرام کا کسی سیاسی جماعت سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زریعے ہی ہم کورونا وبا کے دوران لوگوں تک پہنچے، 2022 کے سیلاب میں بھی متاثرہ خاندانوں تک امداد پہنچائی گئی، رمضان پیکج کے دوران بھی بی آئی ایس پی کے زریعے لوگوں کی مدد کی۔

روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ اس طرح کے غیر زمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیے، سیاست میں سچائی اور ایمانداری ضروری ہے، پروگرام سے مستفید ہونے والے ایک کروڑ خاندانوں کی دل آزاری نہ کریں۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی کے مطابق حالیہ سیلاب کے بعد بحالی کے مرحلے کے لیے کیش ٹرانسفر بہت ضروری ہے، متاثرہ خاندانوں کو رقم ملے گی تو وہ بآسانی اپنے گھروں کو واپس لورٹ سکیں گے، اس میں ان لوگوں کو عزت نفس بھی برقرار رہے گی، تنقید کرنے والوں کے پاس کوئی متبادل پروگرام ہے تو وہ بتا دیں۔

انہوں نے وضاحت دیتے مزید کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ تمام افراد سیلاب سے متاثر نہیں ہوئے تاہم ہمارا ڈیٹا جیو ٹیگ ہے، اس پروگرام کے زریعے ہمیں معلوم ہےکہ جہاں جہاں سیلاب آیا ہے وہاں رہائش پذیر کون سے خاندان خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کی افادیت بتاتے ہوئے مزید کہا کہ ہم اس منصوبے کے زریعے ایک کروڑ لوگوں کی مالی مدد کرتے ہیں، جس میں رجسٹریشن سے لے کر رقم کی منتقلی تک، ایک منظم اور شفاف طریقہ کار موجود ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس پروگرام کے زریعے بھکاری بنانے کا خیال غلط ہے، دنیا بھر میں سوشل پروٹیکشن پرگرامز چلائے جاتے ہیں، بی آئی ایس پی سے اب دیگر ممالک بھی سیکھ رہے ہیں۔

سینیٹر روبینہ خالد کا مزید کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آڈٹیٹر جنرل کی زیر نگرانی آڈٹ ہوتا ہے، عالمی ادارے اس پروگرام کی مانیٹرنگ کرتے ہیں، جو باتیں کی جارہی ہیں، اُن کے اغراض و مقاصد سمجھنے سے قاصر ہوں، اس طرح کے بیانات سے فائدہ اٹھانے والے خاندانوں کو نقصان ہو گا۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو ریلیف کارڈز جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو عزت کے ساتھ اور لائنوں میں بغیر کھڑے ہوئے رقم مل سکے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی ) کے ذریعے ان لوگوں کو رقم نہیں دی جا سکتی جو اس کے ڈیٹا بیس میں موجود نہیں، اس لیے پنجاب حکومت الگ نظام بنا رہی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہہ چکے ہیں کہ وفاقی حکومت کو سیلاب زدہ اضلاع میں بےنظیر انکم سپورٹ کے ذریعے مالی امداد فراہم کرنی چاہیے تھی مگر ایسا اب تک نہیں کیا گیا۔

انہوں نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ میری پھر درخواست ہے کہ پنجاب کے سیلاب زدہ لوگوں کو فوری طور پر بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے مالی امداد کی فراہمی کاسلسلہ شروع کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025