وزیراعظم کی ہدایت پر انکم ٹیکس ریٹرن فارم سے ’مارکیٹ ویلیو‘ کا کالم ختم
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 سے ’مارکیٹ ویلیو‘ کا کالم ختم کر دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپنے اعلامیے میں بتایا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 سے ’اندازاً مارکیٹ ویلیو‘ کا کالم حذف کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیرِ قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس میں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم، وزیرِ مملکت برائے خزانہ، اٹارنی جنرل پاکستان، معاونِ خصوصی برائے ڈپٹی پرائم منسٹر آفس کوآرڈینیشن، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور ممبر کسٹمز ایف بی آر شامل تھے۔
کمیٹی نے 26 ستمبر کو اجلاس میں تفصیلی غور و خوض کے بعد سفارش کی کہ ٹیکس دہندگان پر بوجھ کم کرنے اور ریٹرن فارم کو آسان بنانے کے لیے ’اندازاً مارکیٹ ویلیو‘ کا خانہ ختم کیا جائے، بعد ازاں وزیراعظم نے کمیٹی کی سفارش منظور کر لی۔
واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 25 ستمبر کو وضاحت دیتے ہوئے بتایا تھا کہ کچھ سوشل میڈیا گروپس پر انکم ٹیکس ریٹرن فارم کے حوالے سے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، ایف بی آر نے کہا کہا انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا کہ ادارے نے انکم ٹیکس ریٹرن فارم 7 جولائی 2025 کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دیا تھا، جس میں واضح طور پر صفحہ 66 پر اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج کرنا ضروری قرار دیا گیا تھا۔
ایف بی آر کے مطابق ابھی تک جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشواروں کی پڑتال سے یہ بات سامنے آئی کہ بہت سے لوگ اپنے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے خانے میں صفر درج کررہے تھے جسے روکا گیا ہے تاکہ درست معلومات درج ہو سکیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج مکمل طور پر ٹیکس گزار کی صوابدید پر ہے اور اس کے لیے کسی تحقیق یا حساب کی ضرورت نہیں ماسوائے ان امیر لوگوں کے جو پہلے ہی شق سیون ا ی کی رو سے یہ معلومات درج کررہے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق دیگر لوگوں کے لیے یہ معلومات ٹیکس کا حساب لگانے سے متعلق نہیں اس لیے ان میں کسی غلطی کی وجہ سے ٹیکس کا کوئی نوٹس جاری نہیں ہو گا، مگر اُمید کی جاتی ہے کہ ٹیکس گزار افراد اپنے اثا ثوں کی مالیت کو اپنی معلومات کے مطابق مارکیٹ ویلیو کے بہت قریب ڈیکلیئر کریں گے۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا تھا کہ جن ٹیکس دہندگان نے پہلے ہی اپنے گوشوارے جمع کرا دیے ہیں ان سے دوبارہ اس میں ترمیم کرنے یا ری فائل کرنے کا نہیں کہا جائے گا، کیونکہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے یہ اندراجات ٹیکس کے حساب کے لیے استعمال نہیں ہوں گے۔
ایف بی آر نے وضاحت کی کہ کالم صرف معاشی سروے کے لیے اعداد و شمار جمع کرنے کی غرض سے شامل کیا گیا، اس کا آمدنی کے تخمینے یا ٹیکس کی واجب الادا رقم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔












لائیو ٹی وی