آئی ایم ایف وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سیلاب کے معیشت پر اثرات کا جائزہ لے گا

شائع September 29, 2025
مذاکرات کا آغاز 25 ستمبر کو ہوا تھا، تاہم وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث باضابطہ مذاکرات آج شروع ہوئے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مذاکرات کا آغاز 25 ستمبر کو ہوا تھا، تاہم وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث باضابطہ مذاکرات آج شروع ہوئے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے دوسرے جائزے اور ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کو قرض پروگرام پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

آئی ایم ایف کے وفد نے آج وزارت خزانہ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت مشن چیف برائے پاکستان نے کی۔

پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کو مجموعی معاشی کارکردگی اور قرض پروگرام کے تحت مقرر کردہ اہداف پرعمل درآمد سے متعلق بریفنگ دی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے تکنیکی مذاکرات کا آغاز 25 ستمبر کو ہوا تھا، تاہم وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث باضابطہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوا ہے۔

آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی معاشی صورتحال اور حالیہ سیلاب کے معیشت اور بجٹ اہداف پر اثرات کا جائزہ لے گا۔

مذاکرات کی کامیابی پر بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو قرض کی رقم کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔

یاد رہے کہ 25 ستمبر کو عالمی مالیاتی فنڈ کا وفد پاکستان کے مشن چیف کی سربراہی میں اسلام آباد پہنچا تھا، جس نے قرض پروگرام کے دوسرے جائزے کے لیے مذاکرات کرنے ہیں۔

آئی ایم ایف کے نمائندے ماہیر بینسی نے بتایا تھا کہ پاکستان کےساتھ کلائمٹ فنانسنگ کے پہلے جائزے پر بھی مذاکرات ہوں گے، جب کہ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان تکنیکی مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی ڈیٹا شیئر کرے گا، تکنیکی مذاکرات میں جنوری سے جون 2025 کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا۔

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے تمام اہم اہداف پورے کر چکا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح مذاکرات ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025