• KHI: Partly Cloudy 21.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 17.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 17.1°C

گلوبل صمود فلوٹیلا ہائی رسک زون میں داخل، کشتیاں ڈبونے کا اسرائیلی منصوبہ بے نقاب

شائع October 1, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار غزہ کے لیے امداد پہنچانے والا بین الاقوامی صمود فلوٹیلا ہائی رسک زون میں داخل ہوگیا، نامعلوم جہاز امدادی بیڑے میں شامل کشتیوں کا جائزہ لے کر چلے گئے جبکہ غزہ کے قریب پہنچتے ہی فلوٹیلا کے اوپر ڈرونز کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا، امدادی بیڑے میں شامل کشتیاں ڈبونے کا اسرائیلی منصوبے بھی بے نقاب ہوگیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے لیے امداد لے جانے والی بین الاقوامی فلوٹیلا نے بدھ کی صبح کہا ہے کہ جیسے جیسے وہ منزل کے قریب پہنچ رہے ہیں، ان کے اوپر ڈرونز کی سرگرمی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

گلوبل صمود فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل امدادی قافلہ ہے جس پر 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں جن میں پارلیمنٹیرینز، وکلا اور سویڈش ماحولیاتی مہم جوئی کرنے والی گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، اس امدادی قافلے کا مقصد فلسطینی علاقے پر اسرائیلی محاصرے کو توڑنا ہے۔

گلوبل صمود فلوٹیلا نے ’ٹیلیگرام‘ پر ایک پیغام میں کہا کہ ’ہم اب ہائی رسک زون میں داخل ہو چکے ہیں، وہ علاقہ جہاں پچھلی فلوٹیلا پر حملے یا روک تھام کی جاچکی ہے‘۔

صمود فلوٹیلا کا اسرائیلی بحریہ سے پہلا سامنا

فلوٹیلا نے بتایا کہ اس کی کئی کشتیوں کے قریب نامعلوم جہاز آئے جن میں سے کچھ بغیر لائٹس کے چل رہے تھے، تاہم وہ جہاز اب وہاں سے جا چکے ہیں اور شرکا نے کسی ممکنہ روک تھام کے پیشِ نظر حفاظتی انتظامات پر عمل درآمد کیا۔

الجزیرہ کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے کہا ہے کہ اس کا اسرائیلی بحریہ کے جہازوں سے ’پہلا سامنا‘ ہوا، جنہوں نے قافلے کی مرکزی کشتی کو تقریباً 6 منٹ تک گھیرے میں لیے رکھا اور اس دوران اس کے مواصلاتی نظام کو دور سے غیر فعال کر دیا۔

بیان کے مطابق کشتی ’الما‘ کے کپتان کو براہ راست تصادم سے بچنے کے لیے سخت موڑ لینا پڑا۔

فلوٹیلا نے مزید کہا کہ بحری جہازوں نے اسی طرح کی کارروائی ’سیریئس‘ کشتی کے ارد گرد بھی زیادہ دیر تک جاری رکھی اور پھر ہٹ گئے، جب کہ رات بھر دیگر فوجی جہازوں کی موجودگی کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

گلوبل صمود فلوٹیلا کے مطابق عملہ آئندہ گھنٹوں میں اس نوعیت کے مزید واقعات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

توقع ہے کل غزہ پہنچ جائیں گے، ریما حسن

فرانسیسی نژاد فلسطینی یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن، جو غزہ جانے والی فلوٹیلا میں شریک ہیں، نے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی روک تھام کی وسیع تیاریوں کے باوجود وہ توقع کر رہے ہیں کہ کل غزہ پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’ہر کلو میٹر ایک اضافی علامتی فتح ہے‘۔

گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی وفد میں شریک جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے گزشتہ روز اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم غزہ سے مزید قریب ہو گئے ہیں اور اب ہمیں دور سے اسرائیلی جہاز اپنی جانب آتے دکھائی دے رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ عین ممکن ہے کہ آج رات ہم پر حملہ کیا جائے، میرا موبائل پہلے ہی اسرائیل نے جام کر دیا ہے لہٰذا اب اس ناکارہ فون کو میں سمندر برد کرتا ہوں، ویڈیو میں مشتاق احمد خان کو اپنا موبائل فون سمندر برد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’آپ سب سے یہی اپیل ہے جو میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے کرتا آیا ہوں کہ اگر آپ غزہ نہیں آ سکتے تو کم از کم تمام دینی و سیاسی جماعتیں اور تمام پاکستانی امریکی سفارت خانے پر لا متناہی پر امن دھرنا دیں کیونکہ امریکا اس نسل کشی میں اسرائیل کے ساتھ برابر کا شریک ہے‘۔

کچھ کشتیوں کو ساحل پر لایا جائے گا، باقی کو ڈبو دیاجائے گا، رپورٹ

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی نشریاتی ادارے ’وائی نیٹ‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ تقریباً 500 پولیس اہلکاروں کو اشدود کی بندرگاہ پر تعینات کیا جائے گا، تاکہ فلوٹیلا میں شریک کارکنوں کی متوقع آمد کے لیے تیاری کی جا سکے۔

وائی نیٹ نے یہ بھی رپورٹ کیا ہے کہ اشدود اور اس کے اطراف کے ہسپتالوں کو الرٹ رہنے اور اپنی ٹیموں کو مضبوط کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی زخمی مریضوں کو سنبھالا جا سکے۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے نے اطلاع دی ہے کہ بحریہ کی ایلیٹ اسپیشل فورسز یونٹ شایتیٹ 13، بحریہ کے دیگر دستوں کے ساتھ مل کر فلوٹیلا کی کشتیوں پر قابو پائے گی۔

رپورٹ کے مطابق کارکنوں کو اسرائیلی بحری جہازوں پر منتقل کیا جائے گا اور ساحل تک لایا جائے گا، جب وہ اسرائیل پہنچیں گے تو توقع ہے کہ انہیں کتزیوت جیل منتقل کیا جائے گا اور جو کارکن تعاون کریں گے انہیں اپنے آبائی ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔

کچھ کشتیوں کو ساحل تک گھسیٹ کر لایا جائے گا جبکہ ’کان‘ کی رپورٹ کے مطابق باقی کو سمندر میں ڈبویا بھی جا سکتا ہے۔

اٹلی کا فلوٹیلا کی نگرانی پر مامور جہاز واپس بلانے کا اعلان

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اٹلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے لیے امداد لے جانے والی بین الاقوامی فلوٹیلا کی نگرانی کے لیے تعینات اپنا بحری جہاز واپس بلا رہا ہے، جس کے بعد کارکن اسرائیلی فورسز کے رحم و کرم پر رہ گئے ہیں۔

اٹلی کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کا بحری جہاز صرف نگرانی کے لیے تھا اور کسی بھی فوجی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا، اطالوی حکام نے قافلے کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امداد کو قبرص میں اتار دے تاکہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ کسی ممکنہ جھڑپ سے بچا جاسکے۔

اقوام متحدہ کی اطالوی حکومت کے فیصلے پر شدید تنقید

اقوام متحدہ کی فلسطین کے لیے خصوصی نمائندہ فرانچیسکا البانیز نے اطالوی حکومت کے اس فیصلے پر شدید تنقید کی ہے جس کے تحت اس نے غزہ کے ساحل کے قریب نام نہاد ’خطرناک علاقے‘ میں داخل ہوتے ہی فلوٹیلا سے دستبرداری اختیار کر لی۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’جب فلوٹیلا اپنے انسانی مشن کے ساتھ غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہونے کی تیاری کر رہا ہے، اطالوی حکومت انہیں چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہے، اس طرح اسرائیل کو مزید خلاف ورزیاں کرنے اور نسل کشی کو بلا رکاوٹ جاری رکھنے کا موقع دے رہی ہے‘۔

فلوٹیلا پر حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہوگا، کولمبین صدر

کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ صمود فلوٹیلا پر سوار سیکڑوں عملے کے ارکان کی زندگیاں اور سلامتی مکمل طور پر محفوظ رکھی جائے۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’اس شہری، انسانی اور پرامن مشن پر کوئی بھی حملہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرم ہوگا‘۔

گستاوو پیٹرو نے مزید بتایا کہ تمام عملے کے ارکان ممکنہ اسرائیلی روک تھام کے پیش نظر لائف جیکٹس پہنے ہوئے ہیں اور اس قافلے میں دو کولمبیائی شہری منویلا بیڈویا اور لونا بریٹو بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025