کراچی چڑیا گھر میں زخمی مادہ ریچھ رانو طویل عرصے سے قید تنہائی میں ہونے کا انکشاف

شائع October 5, 2025
رانو کو 2017 میں ایک ایشیائی کالے ریچھ کے ساتھ کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا، جو 2020 میں مر گیا تھا۔
—فوٹو: ڈان
رانو کو 2017 میں ایک ایشیائی کالے ریچھ کے ساتھ کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا، جو 2020 میں مر گیا تھا۔ —فوٹو: ڈان

کراچی چڑیا گھر میں سر پر چوٹ لگنے کے بعد زخمی ہونے والی ایک مادہ ریچھ رانو طویل عرصے سے قید تنہائی میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ رانو کا زخم پرانا ہے اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث اب اس میں کیڑے (میگٹس) پڑ گئے ہیں۔

ایک چڑیا گھر کے اہلکار نے بتایا کہ چوٹ لگنے والے جانور کا علاج چڑیا گھر میں کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، کیوں کہ یہاں بہت سے جراثیم ہوتے ہیں، اور موقع پرست پرندوں خاص طور پر کوّوں کی بہتات ہے، جو جانور کے زخموں پر بیٹھ کر انہیں ٹھیک ہونے نہیں دیتے بلکہ ان پر چونچیں مار کر خوراک بھی حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ رانو کا پہلے بھی اسی زخم کا علاج کیا گیا تھا، جو غالباً اسے پنجروں کی لوہے کی سلاخوں سے سر ٹکرانے کے باعث لگا تھا۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے ترجمان دانیال سیال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ مادہ ریچھ کا علاج جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ چند دن میں ٹھیک ہو جائے گی، لیکن یہ زخم نہیں بلکہ سوجن ہے جو اسے پنجروں کی آہنی سلاخوں سے سر مارنے کے باعث ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مادہ ہمالیائی ریچھ کے پرانے زخم میں عدم توجہی کے باعث کیڑے پڑ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ رانو کو 2017 میں ایک ایشیائی کالے ریچھ کے ساتھ کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا، جو 2020 میں مر گیا تھا۔

منتقلی کا کوئی منصوبہ نہیں

ذرائع کے مطابق کے ایم سی نے اپنی ہی قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا، جس نے تقریباً 9 ماہ قبل رانو کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے اور اسے پنجاب میں ریچھوں کی تحفظ گاہ (سینکچری) منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، کمیٹی کا کوئی فالو اپ اجلاس بھی نہیں ہو سکا۔

یہ کمیٹی 15 جنوری کو میئر کی ہدایت پر اس وقت تشکیل دی گئی تھی، جب جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے رانو کی خراب حالت پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جو تقریباً 9 سال سے چڑیا گھر میں خراب حالات میں رکھی گئی ہے۔

جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ رانو ایک ہمالیائی براؤن بیئر ہے، جو انتہائی نایاب اور خطرے سے دوچار نسل ہے جب کہ چڑیا گھر کے حکام اسے شامی نسل کی قرار دیتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی نے رانو کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے اور اسے پنجاب میں بلکسر ریچھ تحفظ گاہ منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

کمیٹی کے اراکین نے اپنی رپورٹ میں رانو کے غیر معمولی رویے پر تشویش ظاہر کی، اور کہا کہ وہ ’ذہنی دباؤ میں ہے‘۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نوع کو فوری طور پر بلکسر بیئر سینکچری منتقل کیا جائے، یہاں تک کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے نسل/ذیلی نسل کی تصدیق ہو جائے، سینئر ڈائریکٹر کی جانب سے نامزد کردہ 2 اراکین سینکچری کا دورہ کریں تاکہ سہولیات کا جائزہ لیا جا سکے۔

جب ترجمان کے ایم سی سے رانو کی منتقلی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال ایسا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025