سندھ وپنجاب حکومتوں میں کشیدگی، صدر مملکت نے وزیر داخلہ کو کراچی طلب کرلیا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان گشیدگی کے معاملے پر صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو ٹیلی فون کرکے فوری طور پر کراچی طلب کرلیا۔
گزشتہ روز سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ہے اور ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کوسپورٹ نہ کرے۔
جس کے جواب میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آپ اتنے بچے ہیں پنجاب حکومت آپ کو وفاق کے خلاف سازش کرنے کی طرف دھکیل رہی ہے اور آپ اس کا حصہ نہیں بن رہے ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ آپ کو پنجاب کے سیلاب متاثرین پر سیاست کرنے کے لیے وزیراعظم نے کہا تھا؟
واضح رہے کہ 25 ستمبر کو بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کو انا کا مسئلہ کیوں بنالیا گیا، اپنی انا کی وجہ سے یا پتا نہیں کیوں یہ فیصلہ کیا گیا ہے، وفاق کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا چاہیے اور سیلاب متاثرین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد فراہم کریں۔
سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا تھا کہ سیلاب کے بعد وفاقی کو عالمی مدد مانگنی چاہیے تھی، اگر آج آپ 100 روپے خرچ کررہے ہیں تو آپ کے پاس 200 روپے خرچ کرنے کے لیے ہوتے، اگر عالمی دنیا آپ کے ساتھ ہوتی تو آپ 100 کی مدد کررہے ہیں تو 200 متاثرین کی مدد کرپاتے۔
جس پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جواب دیا کہ مجھے عوام کی خدمت کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں اور ہر چیز کا علاج صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے اور بھیک مانگنے کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ سندھ میں کوئی کام کریں تو مجھے خوشی ہوتی ہے لیکن کچھ کرلو نا، پنجاب میں میٹرو بنی، اورنج لائن اور موٹروے بنیں، سڑکوں کا جال بچھایا، اس پر آپ کو کیا اعتراض ہے؟
30 ستمبر کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقریر کے خلاف قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ ہمیں وزارتیں یا عہدے نہیں چاہئیں، کم سے کم عزت تو دے سکتے ہیں، ایسے ہی حالات رہے تو اپوزیشن بینچز پر چلے جائیں گے، ان حالات میں حکومتی بینچز پر بیٹھنا مشکل ہوگا۔













لائیو ٹی وی