بھارتی مصنوعات پر بلند امریکی ٹیرف سے جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی متاثر ہوگی، عالمی بینک

شائع October 7, 2025
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

عالمی بینک نے کہا ہے کہ امریکی منڈی میں بھارتی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف (درآمدی محصولات) جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی کی رفتار کو 2026 میں متاثر کرے گا، اگرچہ اس سال خطے کی معیشت کو حکومتی اخراجات کے باعث کچھ تحفظ حاصل رہے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوبی ایشیا میں ترقی کی شرح 6.6 فیصد رہنےکی پیش گوئی کی گئی ہے تاہم 2026 میں اس شرح کے 5.8 فیصد تک گرجانے کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ اس پیش گوئی میں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو شامل کیاگیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا: ’ 2026 کے لیے پیش گوئی میں کمی کی گئی ہے، کیونکہ کچھ وقتی اثرات ختم ہو رہے ہیں اور بھارت کو امریکہ کی جانب سے اپنی برآمدات پر توقع سے زیادہ ٹیرف کا سامنا ہے۔’

عالمی بینک نے بھارت کے موجودہ مالی سال (جو مارچ 2026 میں ختم ہوگا) کے لیے ترقی کی شرح کا تخمینہ 6.3 فیصد سے بڑھا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے، لیکن اگلے مالی سال کے لیے تخمینہ 6.5 فیصد سے گھٹا کر 6.3 فیصد کر دیا ہے اس کی وجہ امریکہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جو کہ امریکہ کے کسی بھی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ شرحوں میں سے ایک ہے۔

امریکا کے اس اقدام سے تقریباً 50 ارب ڈالر مالیت کی بھارتی برآمدات متاثر ہوں گی ، جن میں خاص طور پر محنت کش صنعتیں جیسے ٹیکسٹائل، قیمتی پتھروں اور زیورات، اور جھینگا (شرمپ) انڈسٹری شامل ہیں۔

ان ٹیرف کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ شیمپو سے لے کر کاروں تک تقریباً تمام اشیاء پر ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا ، یہ 2017 کے بعد سب سے بڑا ٹیکس اصلاحاتی اقدام ہے، حالانکہ بھارت انفرا اسٹرکچر منصوبوں پر بڑے پیمانے پر اخراجات جاری رکھے ہوئے ہے۔

2024 میں بھارت کی کل برآمدات کا تقریباً پانچواں حصہ (20٪) امریکہ کو بھیجا گیا، جبکہ نئے ٹیرف ان اشیاء پر اثر انداز ہو رہے ہیں جو بھارت کی کل امریکی برآمدات کا تقریباً تین چوتھائی حصہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025