پاکستان کا غزہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم
پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا ایک تاریخی موقع ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نےاسلام آباد میں پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم بات چیت اور مذاکرات کے پورے عمل میں صدر ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہیں، جو عالمی امن کے لیے ان کے غیر متزلزل عزم کی عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے قطر، مصر اور ترکیہ کے رہنماؤں کے اس معاہدے پر بات چیت کے لیے ان کی انتھک کوششوں کے کردار کو بھی سراہا ہے۔
ترجمان نے فلسطینی عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت زیادہ نقصان اٹھایا، جسے کبھی نہیں دہرایا جانا چاہیے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسجد الاقصیٰ میں اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتا ہے، دنیا کو قابضین اور غیر قانونی آباد کاروں کا محاسبہ کرنا چاہیے اور ایسے مزید اقدامات کو روکنا چاہیے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کشیدگی کو کم کرنے اور دیرپا امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے کی گئی زبردست کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے غزہ امن معاہدے کے سلسلے میں مصر اور سعودی وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کیے، جس میں غزہ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال، امن منصوبے اور امداد کی فراہمی سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے صمود فلوٹیلا پر حملے کی مذمت اور اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، ساتھ ہی ترجمان نے سابق سینیٹر مشتاق احمد کی رہائی اور وطن واپسی کا خیرمقدم بھی کیا۔
وزیر اعظم کے دورہ ملائیشیا کے حوالے سے شفقت علی خان نے بتایا کہ شہبازشریف کے دورے کے دوران پاک-ملائیشیا وفود کی سطح پر مذاکرات میں تعلقات اور تجارت پر بات ہوئی۔
پاکستان سے 20 کروڑ ڈالر کا حلال گوشت ملائیشیا درآمد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جب کہ اس اہم دورے کے دوان پاک-ملائیشیا تجارت، سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی، دفاع، تعلیم اور سیاحت کے شعبوں میں فروغ پر بھی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا میں کلیدی امور میں تعاون پر زور دیاگیا جبکہ دونوں ممالک نے مسئلہ فلسطین پر مشترکہ حمایت کا اعادہ بھی کیا۔













لائیو ٹی وی