اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ورلڈ ایتھلیٹکس میں شکست کیوں ہوئی ؟ کوچ سلمان بٹ نے وجوہات بتا دیں
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ناکامی پر اُن کے کوچ سلمان بٹ نے ایتھلیٹکس فیڈریشن کو اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایتھلیٹکس فیڈریشن نےگزشتہ ماہ جاپان میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم کی ناقص پرفارمنس پر کوچ سلمان بٹ سے وضاحت طلب کی تھی، جس کے تفصیلی جواب میں انہوں نے اولمپیئن کی شکست کی وجوہات بیان کیں۔
سلمان بٹ نے ایتھلیٹکس فیڈریشن کو بھیجے گئے اپنے جواب میں 2022 سے 2025 تک ارشد ندیم کی کارکردگی کا ذکر کیا، انہوں نے لکھا کہ مجھے 2021 میں ارشد ندیم کا کوچ اور مینٹور مقرر کیا گیا تھا۔
سلمان بٹ نے پیرس اولمپکس کے بعد سے ایتھلیٹکس فیڈریشن سے رابطہ نہ ہونے کو تسلیم کرتے ہوئےکہا کہ فیڈریشن نے ایک سال سے خود کو ارشد ندیم کی سرگرمیوں سے الگ رکھا، پیرس اولمپکس کے بعد ارشدندیم نے سیزن 2025 کے لیے 10 دسمبر سے اپنی ٹریننگ شروع کی تھی۔
جاپان میں منعقدہ حالیہ چیمپئن شپ کے حوالے سے انہوں نے مؤقف اپنایا کہ کوئی بھی ایتھلیٹ تسلسل سے کارکردگی برقرار نہیں رکھ سکتا، ایونٹ سے قبل، ٹریننگ کے دوران ہم معروف کوچ ٹریسیس لیبن برگ سے رابطے میں رہے۔
ٹوکیو کا موسم گرم، حبس زدہ اور ٹریک بھی سخت تھا، پنڈلی میں درد کی وجہ سے ارشد ندیم ورلڈ ایتھلیٹکس کے فائنل میں بہتر پرفارم نہیں کرسکے، اس دوران ڈاکٹر باجوہ نے بھی ارشد ندیم کو فٹ رکھنے کے لیے بھرپور کوشش کی تھی۔
سلمان بٹ نے ارشد ندیم کے مستقبل اور ڈائمنڈ لیگ کے مختلف ایڈیشنز میں عدم شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
ٹوکیو میں کھیلی گئی ورلڈ ایتھلیٹس چیمپئن شپ کے فائنل میں اولمپیئن ارشد ندیم نے 82.73 میٹر کی پہلی تھرو کی جبکہ ان کی دوسری تھرو ضائع ہوگئی، تیسری باری میں وہ 83.75 میٹر کی تھرو ہی کرسکے، پاکستانی ایتھیلیٹ ارشد ندیم کی چوتھی تھرو بھی فاول ہوگئی تھی۔
جس کی وجہ سے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ٹاپ 8 ایتھلیٹس میں شامل نہ ہو سکے اور فائنل کے پہلے راؤنڈ سے ہی باہر ہو گئے تھے۔













لائیو ٹی وی