• KHI: Partly Cloudy 28.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.5°C
  • ISB: Cloudy 20.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 28.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.5°C
  • ISB: Cloudy 20.1°C

اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 فلسطینی زخمی، مغربی کنارے میں رات بھر چھاپے

شائع October 14, 2025
فلسطین کے حامی مظاہرین کمال ادوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں — فوٹو: انادولو
فلسطین کے حامی مظاہرین کمال ادوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں — فوٹو: انادولو

جنوبی غزہ میں اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 2 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق نصیر میڈیکل کمپلیکس کے ذرائع نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں 2 فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہوئے، جنہیں علاج کے لیے ہسپتال لایا گیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق آج صبح سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیا کے مشرق میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

اطلاعات کے مطابق یہ لڑائی وزارتِ داخلہ سے وابستہ سیکیورٹی فورسز اور اسرائیل کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے درمیان ہو رہی ہے۔

ادھر سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں رات بھر چھاپے مارے جن میں رام اللہ، البیرہ اور الخلیل (ہیبرون) کے کئی محلے اور دیہات شامل تھے۔

رام اللہ کے عین منجد محلے میں اسرائیلی فوج نے حال ہی میں رہا ہو کر غزہ بھیجے گئے عصام الفروخ کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر کی تلاشی لی۔

رام اللہ کے مغرب میں واقع گاؤں دیر ابزیع میں کم از کم 7 گھروں پر چھاپے مارے گئے اور رہائشیوں سے موقع پر ہی پوچھ گچھ کی گئی، اسرائیلی افواج نے عین عریق اور نعلین کے علاقوں میں بھی داخل ہو کر کارروائیاں کیں۔

اسی دوران یہودی آبادکاروں نے رام اللہ کے مشرق میں واقع بیتین قصبے میں ایک گاڑی کو آگ لگا دی۔

جنوبی مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج نے ادھنا اور الکوم کے قصبوں پر بھی چھاپے مارے اور دو گھروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا۔

اس سے قبل اطلاع دی گئی تھی کہ اسرائیلی افواج نے طولکرم اور مشرقی یروشلم کے قریب العیساویہ میں فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد زخمی اور کئی دیگر گرفتار ہوئے۔

دنیا فلسطین پر نظریں جمائے رکھے، نمائندہ اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے فرانچیسکا البنیز نے تشویش ظاہر کی ہے کہ اسرائیلی افواج، مقبوضہ مغربی کنارے میں قیدیوں کی رہائی کی خوشی منانے پر لوگوں پر پابندی لگا رہی ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وہ اسے امن کہتے ہیں، مگر فلسطینیوں کے لیے یہ بدترین نسل پرستی ثابت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ’دنیا کے لوگو، اب نظریں مت ہٹانا، تمام نگاہیں فلسطین پر رہنی چاہئیں‘۔

’اسرائیلی جیل ذبح خانہ تھی‘

خان یونس میں ایک شخص نے اسرائیل سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدی کا استقبال کیا، جو حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہوا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر، مصر اور ترکیہ کے رہنماؤں کے ساتھ غزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں ’پائیدار امن‘ کا وعدہ کیا ہے۔

رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں نے الزام لگایا کہ اسرائیلی جیلوں میں انہیں مارا پیٹا گیا اور ذلیل کیا گیا، ایک سابق قیدی نے اسرائیل کی ’عوفر جیل‘ کو ’ذبح خانہ‘ قرار دیا۔

اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کو رہا کیا ہے، جن میں سے 154 کو مصر جلاوطن کر دیا گیا ہے۔

حماس نے بھی غزہ میں موجود تمام 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دیا اور مزید 4 کی لاشیں حوالے کر دی ہیں۔

اسرائیلی جیلوں میں 10 ہزار فلسطینی قیدی

فلسطین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 10 سے زائد افراد اب بھی غیر قانونی طور پر قید ہیں۔

فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں گزشتہ روز قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے باوجود 10 ہزار سے زیادہ فلسطینی اب بھی اسرائیل میں غیر قانونی طور پر قید ہیں۔

حکام کے مطابق ایک ہزار 968 فلسطینی قیدیوں کو اس معاہدے کے آغاز سے اب تک رہا کیا گیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ گزشتہ 2 سالوں میں 77 فلسطینی اسرائیلی حراستی مراکز میں شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 360 بچے بھی جیلوں میں قید ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے دوران اکتوبر 2023 سے اب تک 67 ہزار 869 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 105 زخمی ہو چکے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جن میں سے تمام زندہ یرغمالی اب رہا ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025