امریکی سینٹرل کمانڈ کا حماس سے فوری طور پر غیرمسلح ہوجانے کا مطالبہ
امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹکام ) نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ امن منصوبے پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر غیرمسلح ہوجائے۔
شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ایکس اکاؤنٹ پر کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر کا بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ایڈمرل بریڈ کوپر نے موجودہ صورتحال کو ’ امن کے لیے ایک تاریخی موقع’ قرار دیا اور زور دیا کہ حماس کو چاہیے کہ وہ مکمل طور پر ہتھیار ڈال دے، صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے پر سختی سے عمل کرتے ہوئے، بلاتاخیر غیر مسلح ہو جائے۔
ایڈمر بریڈ کوپر نے کہا کہ امریکا نے امن عمل میں شامل ثالثوں کے سامنے اپنے خدشات رکھے ہیں اور انہوں ( ثالثوں ) نے واشنگٹن کے ساتھ تعاون پر اتفاق کیا ہے تاکہ جنگ بندی کو نافذ کیا جا سکے اور غزہ کے شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
حماس نے کوپر کے بیان پر تاحال کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا، تاہم تنظیم نے ہمیشہ یہ مؤقف اپنایا ہے کہ اس کی کارروائیاں عام شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ ان افراد کے خلاف ہیں جو جنگ کے دوران پیدا ہونے والے حالات سے فائدہ اٹھانے والے مجرم گروہوں اور مبینہ تعاون کاروں کو نشانہ بناتی ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں علاقائی اور بین الاقوامی رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی کو مضبوط کرنے اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک سیاسی عمل شروع کرنے پر زور دیا گیا۔
خیال رہے کہ 13 اکتوبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ غزہ امن سربراہی کانفرنس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ امن معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اور مصر، قطر اور ترکیہ کے سربراہان نے دستخط کیے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ 20 نکاتی غزہ امن منصوبہ 29 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پیش کیا تھا۔












لائیو ٹی وی