شہزادہ اینڈریو نے میرے ساتھ جنسی عمل کو اپنا ’پیدائشی حق‘ سمجھا، ورجینیا رابرٹس کا انکشاف
برطانوی بادشاہ چارلس کے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو پر بلوغت سے قبل سیکس کے الزامات لگانے والی برطانوی نژاد آسٹریلوی خاتون نے ورجینیا رابرٹس نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ جنسی تعلق کو اپنا ’پیدائشی حق‘ سمجھا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق ورجینیا رابرٹس نے بعد از مرگ شائع ہونے والی اپنی یادداشت میں بتایا ہے کہ کس طرح وہ 16 سال کی عمر میں ایک پرتعیش ریزورٹ میں مساج سینٹر میں بھرتی ہوئیں اور پھر وہاں سے اسے ورغلا کر کس طرح جنسی غلام بنایا گیا۔
انہوں نے لکھا ہے کہ مساج سینٹر میں ملازمت کے کچھ عرصے بعد ہی شاطر اور اعلیٰ درجے کے شکاری، بااثر خاتون گیسلین میکسویل کے نے انہیں اپنے جال میں پھنسا کر دولت مند اور طاقتور مردوںکے لیے انہیں جنسی غلام بنایا۔
ورجینیا رابرٹس کے مطابق ایک دن جب وہ مساج سینٹر کی طرف جا رہی تھیں تو گیسلین میکسویل نے اپنے ڈرائیور سے گاڑی روکنے کو کہا اور ان سے رابطہ کیا،وہ انہیں ایک دولت مند، بااثر شخص، جیفری ایپسٹن سے ملاقات کے لیے لی گئیں جو کہ اس ریزورٹ کا رکن تھا، جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ جیفری ایپسٹین کے گھر پہنچنے پر گیسلین میکسویل نے انہیں مساج کرنے کے بہانے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت انہیں جنسی استحصال کے لیے تیار کیا۔
ورجینیا رابرٹس کے مطابق ابتدائی ملاقاتوں کے دوران ہی جیفری ایپسٹن نے ان سے ذاتی سوالات کیے، جیسا کہ کیا وہ حمل کنٹرول گولیاں استعمال کرتی ہیں، وغیرہ۔
انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ایک موقع پر انہیں شہزادہ اینڈریو سے لندن میں گیسلین میکسویل کے گھر ملاقات کے لیے تیار کیا گیا، انہیں نئے کپڑے دیے گئے اور انہیں ہدایات کی گئیں کہ وہ شہزادے کے لیے بھی وہی کچھ کریں جو وہ جیفری ایپسٹن کے لیے کرتی ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ جنسی عمل کو اپنا ’پیدائشی حق‘ سمجھا اور مذکورہ ملاقات کے بعد انہیں 15,000 ڈالر بھی دیے گئے۔
ورجینیا رابرٹس نے مزید بتایا کہ وہ جیفری ایپسٹن کے نجی جزیرے پر ایک اور موقع پر شہزادہ اینڈریو کے ساتھ ایک گروپ جنسی سرگرمی میں شامل کی گئیں، جہاں دیگر کم عمر لڑکیاں بھی موجود تھیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ جیفری ایپسٹن اور گیسلین میکسویل نے انہیں اور دیگر لڑکیوں کو طاقتور مردوں، جیسے کہ ایک گورنر امیدوار اور ایک سابق سینیٹر کے حوالے کیا۔
انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ جیفری ایپسٹن کے حلقے کے لوگ جن میں سائنسدان، فنڈ ریزنگ کرنے والے مشہور افراد اور صنعت کار سب کچھ جانتے تھے لیکن وہ خاموش رہے، کیوں کہ ان میں سے بہت سے طاقتور مرد اسی طرح خواتین اور لڑکیوں کو استعمال کرتے رہتے تھے۔
خیال رہے کہ ورجینیا رابرٹس نے 25 اپریل 2025 کو مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی، 2022 میں ان کے وکلا نے شہزادہ اینڈریو سے ایک معاہدہ حاصل کیا تھا، جس کے تحت وہ شہزادے پر قانونی مقدمہ کرنے سے دستبردار ہوئی تھیں، اس سے قبل انہوں نے عدالتوں اور پولیس میں شہزادے کے خلاف مقدمات دائر کیے تھے۔
شہزادہ اینڈریو نے ہمیشہ ان کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ وہ ان سے کبھی نہیں ملے جب کہ امریکی کاروباری شخص جیفری ایپسٹن نے بھی خواتین کو جنسی استحصال کے مقدمے قید کے دوران جیل کے اندر خودکشی کرلی تھی۔












لائیو ٹی وی