• KHI: Partly Cloudy 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 21°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 21°C
  • ISB: Partly Cloudy 15.8°C

خامنہ ای نے ٹرمپ کی جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشکش کو مسترد کر دیا

شائع October 21, 2025
خامنہ ای نے کہا کہ امریکی صدر کہتے ہیں کہ ایران کی جوہری صنعت کو تباہ کر دیا، بہت خوب، خواب دیکھتے رہیے! — فائل فوٹو: اے ایف پی
خامنہ ای نے کہا کہ امریکی صدر کہتے ہیں کہ ایران کی جوہری صنعت کو تباہ کر دیا، بہت خوب، خواب دیکھتے رہیے! — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشکش کو مسترد کر دیا اور واشنگٹن کے اس دعوے کو بھی رد کیا کہ اس نے تہران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ریاستی میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا کہ خامنہ ای کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں، جب تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں، یہ مذاکرات جون میں 12 روزہ فضائی جنگ کے بعد ختم ہو گئے تھے، جس میں اسرائیلی اور امریکی افواج نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

خامنہ ای نے ٹرمپ کی بطور مذاکرات کار شہرت کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کسی بھی ممکنہ بات چیت کو دباؤ اور زبردستی کا عمل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ٹرمپ کہتا ہے کہ وہ ایک ڈیل میکر ہے، لیکن اگر کوئی ڈیل دباؤ کے ساتھ ہو اور اس کا نتیجہ پہلے سے طے شدہ ہو، تو وہ ڈیل نہیں بلکہ زبردستی اور غنڈہ گردی ہے‘۔

گزشتہ ہفتے، جب اسرائیل اور فلسطینی گروہ حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا آغاز ہوا، تو ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ اگر واشنگٹن تہران کے ساتھ ’امن معاہدہ‘ کر سکے تو یہ بہت اچھا ہوگا۔

خامنہ ای نے امریکی دعوے کا بھی مذاق اڑایا کہ امریکا نے جون کی بمباری میں ایران کے جوہری ڈھانچے کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صنعت کو بمباری سے تباہ کر دیا۔ بہت خوب، خواب دیکھتے رہیے!

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہیں یا نہیں، اس سے امریکا کا کیا لینا دینا؟ یہ مداخلتیں نامناسب، غلط اور جابرانہ ہیں۔

مغربی طاقتیں ایران پر یورینیم کی افزودگی کے ذریعے خفیہ طور پر ایٹم بم بنانے کی کوشش کا الزام لگاتی ہیں، لیکن تہران اس الزام کی تردید کرتا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ اس کا پروگرام صرف پرامن توانائی کے مقاصد کے لیے ہے۔

آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدہ ختم

کشیدگی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ایران نے پیر کے روز تصدیق کی تھی کہ اس نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون کا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم کر دیا ہے۔

ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے یہ اعلان کیا تھا، جسے ریاستی میڈیا نے نشر کیا تھا۔

یہ اقدام ’آئی اے ای اے‘ کے لیے ایک بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے، جو جون میں ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کے بعد سے تہران کے ساتھ تعاون بحال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025