• KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.7°C
  • ISB: Cloudy 15.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.7°C
  • ISB: Cloudy 15.7°C

شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کے پھر وارنٹ گرفتاری جاری

شائع October 21, 2025
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیخلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کیخلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور کے خلاف 2016 کے شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس میں مسلسل غیر حاضری پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے۔

سینئر سول جج مبشر حسن چشتی نے مقدمے کی سماعت کی اور حکم دیا کہ عدالت سے غیر حاضر علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

پس منظر

یہ مقدمہ 30 اکتوبر 2016 کا ہے، جب اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں بنی گالا کے باہر، جہاں پی ٹی آئی بانی عمران خان کی رہائش گاہ واقع ہے، اُس وقت کے صوبائی وزیرِ ریونیو علی امین گنڈاپور کی گاڑی سے 5 کلاشنکوف رائفلیں، ایک پستول، 6 میگزین، ایک بلٹ پروف جیکٹ، شراب کی بوتلیں اور 3 آنسو گیس کے شیل برآمد ہوئے تھے۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا، جب حکام پی ٹی آئی کارکنوں کو بنی گالا پہنچنے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے، عمران خان نے 2 نومبر کو اسلام آباد کو ’لاک ڈاؤن‘ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

علی امین گنڈاپور نے پولیس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ برآمد ہونے والی 5 میں سے 2 رائفلیں ان کے نام پر لائسنس یافتہ ہیں، جبکہ باقی ان کے سیکیورٹی گارڈز کو دیے گئے سرکاری اسلحے میں شامل تھیں۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ آنسو گیس لانچر اور شراب کی بوتلیں ان کی نہیں تھیں، بلکہ ان بوتلوں میں شہد بھرا ہوا تھا۔

بعد ازاں، علی امین گنڈاپور کے خلاف بہارہ کہو تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

گنڈاپور کی غیر حاضری کے باعث اس کیس میں متعدد بار گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں 5 اکتوبر 2024، 4 ستمبر 2024، 19 جولائی 2025، اور 10 ستمبر 2025 کو جاری ہونے والے وارنٹ شامل ہیں۔

جولائی سے ستمبر تک علی امین کی عدم پیشی کی وجہ وزارت اعلیٰ کی مصروفیات بتائی جاتی تھیں، تاہم اب وہ وزارت اعلیٰ سے استععفیٰ دے چکے ہیں، لیکن آج کی سماعت میں بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 12 دسمبر 2025
کارٹون : 11 دسمبر 2025