• KHI: Partly Cloudy 20.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 20.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

حکومت سندھ کا کامیاب امن مشن، کچے کے 72 ڈاکو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل

شائع October 22, 2025
وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار نے پولیس افسران، جوانوں اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
—فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار نے پولیس افسران، جوانوں اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ —فوٹو: اسکرین شاٹ

حکومت سندھ کا کامیاب امن مشن، سرنڈر پالیسی 2025 تقریب کا باضابطہ آغاز ہوگیا کچے کے علاقے کے 72 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی۔

وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے سندھ پولیس کے افسران، جوانوں اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا، انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن، ڈپٹی انسپکٹر جنرلز (ڈی آئی جیز) لاڑکانہ، سکھر، متعلقہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پیز) اور دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام بھی تقریب میں موجود ہیں۔

سرنڈر پالیسی کے تحت 72 ڈاکوؤں نے سرنڈر کیا ہے، بدنام زمانہ ڈاکوؤں نے 200 سے زائد چھوٹے بڑے ہتھیار ڈال دیے، آپریشن گڑھی تیغو کی کامیابی کے بعد یہ اہم پیشرفت ہوئی ہے، 5 ماہ جاری رہنے والے آپریشن کے دوران 107 مغوی بازیاب کروائے گئے تھے۔

سرنڈر کرنے والے 72 ڈاکوؤں کے ہتھیاروں میں کُل 200 سے زائد ہتھیار شامل ہیں، جن میں بڑے اور چھوٹے ہتھیار بھی موجود ہیں، ہتھیاروں میں 62 جی تھری رائفل، 97 ایس ایم جیز، 48 ڈبل بیرل، 7 آر پی جی اور 2 بھاری ہتھیاروں میں اینٹی ٹینک آر آر -75 اور 12.7 اینٹی ائیرکرافٹ گن بھی حکومت کے حوالے کی گئی ہے۔

ان ڈاکوؤں کے سروں کی قیمت 6 کروڑ روپے سے زائد مقرر کی گئی تھی، شکارپور پولیس نے گڑھی تیغو سمیت متعدد کامیاب آپریشنز انجام دیے، کامیاب آپریشنز میں آپریشن کوٹ شاہو، جگن، کالہورو (مڈیجی)، بگارجی (سکھر) شامل ہیں۔

نمایاں کارروائی

آپریشن بچل بھیو میں معروف ڈاکو شیرُو مہر ہلاک ہوا تھا، وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے سندھ پولیس کی کامیابیوں اور بہادری پر انہیں سلام تحسین پیش کیا اور شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

تقریب میں رکن سندھ اسمبلی امتیاز احمد شیخ، شہریار مہر، عابد بھیو، گل محمد جکھرانی اور پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔

تقریب میں عسکری، رینجرز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں، تقریب میں ڈی آئی جی لارکانہ، ڈی آئی جی سکھر، لاڑکانہ اور سکھر رینج کے تمام ایس ایس پیز بھی موجود رہے۔

بدنام زمانہ ڈاکو نثار سبزوئی کے خلاف مختلف تھانوں میں 82 مقدمات درج ہیں، اس کے سر کی قیمت 30 لاکھ روپے مقرر تھی، لادو تیغانی پر 93 ایف آئی آرز، جبکہ سر کی قیمت 20 لاکھ روپے رکھی گئی تھی۔

سوکھیو تیغانی کے خلاف 49 مقدمات، حکومت کی جانب سے 60 لاکھ روپے انعام مقرر تھا، سونارو تیغانی کے خلاف 26 مقدمات، جب کہ سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر تھی۔

جمعو تیغانی کے خلاف 24 مقدمات درج تھے اور سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر تھی، ملن عرف واحد علی عرف واجو تیغانی کے خلاف 29 مقدمات درج ہیں، اس کے سر کی قیمت 30 لاکھ روپے مقرر ہے۔

گلزار بھورو تیغانی کے خلاف 14 مقدمات اور اس کے سر کی قیمت 30 لاکھ روپے مقرر تھی، غلام حسین عرف نمو تیغانی کے سر کی قیمت 3 لاکھ روپے مقرر تھی۔

نور دین تیغانی کے خلاف مختلف تھانوں میں 6 مقدمات جب کہ اس کے سر کی قیمت 15 لاکھ روپے مقرر تھی۔

حکومت سندھ کی جانب سے کچے کے علاقوں میں تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، ساتھ ہی ساتھ ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں کے بچوں کو ہنرمند بناکر ملازمتیں دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025