پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت
پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے، غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں سے متعدد شہری شہید ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں شرم الشیخ میں ہونے والے امن معاہدے کی روح کے منافی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی برادی سےاسرائیلی خلاف وزیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔
وزارت امور خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری شرم الشیخ معاہدے، جنگ بندی کے مکمل نفاذ، فلسطینی شہریوں کےتحفظ کویقینی بنائے۔
جاری بیان میں پاکستان نے فلسطینی عوام سے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے 1967 سے پہلے کی سرحدوں کےمطابق خودمختارفلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔
خیال رہے کہ دو سال کی جنگ کے بعد 13 اکتوبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں امریکا، مصر ، قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے مذکورہ بالا ممالک کے سربراہان نے دستخط کیے تھے۔
جنگ بندی معاہد کے بعد ہفتے کے روز اسرائیل نے حماس کی جانب سے حملے میں دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے غزہ پر شدید ترین بمباری شروع کردی تھی جس میں 38 افراد شہید اور 143 زخمی ہوئے تھے۔
حماس نے کسی بھی قسم کے حملے کرنے کی تردید کی تھی، ا سرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں جنگ بندی خطرے میں پڑگئی تھی، بمباری کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے امدادی قافلوں کی گزرگاہیں روک کر غزہ میں امداد کا داخلہ بند کردیا تھا۔
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے ہفتے کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے بعد 47 خلاف ورزیاں کیں، جن میں 38 فلسیطنی شہید اور 143 زخمی ہوئے تھے۔
بعدازاں 20 اکتوبر کو اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے بعد جنگ بندی معاہدے کی بحالی کا اعلان کردیا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تصدیق کی تھی کہ جنگ بندی تاحال برقرار ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی افواج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ میں سلسلہ وار اہم حملوں کے بعد جنگ بندی کو مزید مستحکم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھے گا اور معاہدے کی کسی بھی خلاف ورزی پر سخت جواب دیا جائے گا‘۔












لائیو ٹی وی