پاکستان، آئندہ ہفتے ترکیہ میں غزہ امن منصوبے سے متعلق اجلاس میں شرکت کریگا

شائع October 29, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اگلے ہفتے ترکیہ میں 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرے گا، جس میں غزہ امن منصوبے کے آئندہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دفترِ خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ترک وزیر خارجہ حکان فیدان نے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کو ترکیہ مدعو کیا ہے تاکہ وہ ان 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شریک ہوں جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر غزہ کے حوالے سے جاری سفارتی عمل میں شامل ہیں۔

دفترِ خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار اور حکان فیدان نے غزہ کی تازہ صورتحال، پائیدار امن کے حصول کے لیے آئندہ اقدامات اور طریقۂ کار پر تبادلہ خیال کیا۔

گزشتہ ستمبر میں پاکستان، ترکیہ، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن پر مشتمل 8 عرب و مسلم اکثریتی ممالک نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر اسرائیل-حماس جنگ کے خاتمے کے لیے ایک گروپ تشکیل دیا تھا، یہ گروپ 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر تشکیل دیا گیا، جس کا مقصد 2023 کے عرب-اسلامی رابطہ گروپ کی بنیاد پر ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے سے ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔

اس اتحاد کے مقاصد میں فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں اور جاں بحق افراد کی باقیات کا تبادلہ، غزہ میں ایک بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی تاکہ علاقے کو محفوظ اور غیر عسکری بنایا جا سکے، اور خلیجی ممالک کے فنڈ سے غزہ کی تعمیر نو شامل ہیں تاکہ اسے دہشت گردی سے پاک ایک معاشی زون بنایا جا سکے، گروپ مغربی کنارے اور غزہ کے اتحاد اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، ساتھ ہی ابراہم معاہدوں کے تحت علاقائی معمول کے عمل کو بھی آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔

ترکیہ میں اگلے ہفتے ہونے والا اجلاس مسلم اور عرب اکثریتی ممالک کے اس اتحاد کی کئی ہفتوں پر محیط مشاورت کے بعد بلایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان جلد اعلان کرے گا کہ آیا وہ غزہ کے لیے تشکیل دی جا رہی بین الاقوامی امن فورس میں فوجی دستے بھیجے گا یا نہیں، اطلاعات کے مطابق فیصلہ اس سمت میں مثبت پیش رفت کے قریب ہے اور حکومت و عسکری قیادت میں اس حوالے سے مشاورت ’آخری مرحلے‘ میں ہے۔

آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر حال ہی میں مصر، اردن اور سعودی عرب کا دورہ بھی کر چکے ہیں، جہاں انہوں نے غزہ منصوبے اور بین الاقوامی امن فورس کی ممکنہ تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا، اتحاد کا اگلا اجلاس چونکہ اگلے ہفتے ترکیہ میں متوقع ہے، اس لیے یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے حتمی فیصلہ انہی مشاورتوں کے بعد سامنے آئے گا۔

پاکستان کے علاوہ انڈونیشیا اور آذربائیجان سے بھی امن فورس میں شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے، جب کہ اسرائیل نے ترکیہ کی شرکت کو مسترد کر دیا ہے۔

یہ مسئلہ نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار کی سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے دوران بھی زیرِ بحث آیا تھا۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور، بشمول غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 7 نومبر 2025
کارٹون : 6 نومبر 2025