پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت
پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جن کے نتیجے میں جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق یہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون اور حال ہی میں طے پانے والے امن معاہدے کی صریح اور سنگین خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج کے ایسے جارحانہ اقدامات خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے قیام کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرائے۔
پاکستان نے اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا واحد منصفانہ حل ایک آزاد، خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام ہے، جو جون 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کو حماس پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے غزہ میں حملے کا حکم تھا۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ فوج کو فوری طور پر غزہ میں شدید حملے کرنے کی ہدایت دی ہے۔
نیتن یاہو کی دھمکی کے بعد اسرائیلی فورسز نے فضائی حملے کرکے غزہ شہر کے ایک رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں 24 بچوں سمیت 91 فلسطینی شہید اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔
سی این این کے مطابق حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل، غزہ میں ’نئے حملے کرنے کی تیاری کے لیے جھوٹے بہانے گھڑنے‘ کی کوشش کر رہا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں لاشوں کی تلاش کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، اور اس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کو انسانی بنیادوں پر اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت دیں، تاکہ یہ عمل سیاسی یا جارحانہ مفادات سے آزاد ہو۔
حماس نے کہا تھا کہ وہ امریکا، مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر قائم ہے، تاہم اسے اب بھی دو سالہ جنگ سے پیدا ہونے والے ملبے تلے دفن باقیات کو تلاش کرنے کے لیے مدد درکار ہے۔
یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ حماس نے یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں تو امن عمل میں شریک ممالک کارروائی کریں گے۔













لائیو ٹی وی