متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری کے شوہر ہادی چٹھہ گرفتار
اسلام آباد کی عدالت میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازع ٹوئٹ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ہادی علی چٹھہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جس کے بعد عدالت سے نکلتے ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف متنازع ٹوئٹ کیس کی سماعت ہوئی، فاضل جج نے ہادی علی چٹھہ کو گرفتار کرکے کل پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں عدالت نے متنازع ٹوئٹ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 30 ستمبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی، دونوں ملزمان کورٹ میں موجود نہیں تھے۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے ملزمان کے خلاف 7 صفحات پر مشتمل چالان جمع کرایا تھا، چالان میں پراسیکیوشن کے 4 گواہان کی فہرست بھی شامل تھی۔
چاروں گواہان این سی سی آئی اے کے ملازم ہیں، چالان میں ایمان مزاری کے مختلف ٹوئٹس کا متن بھی درج تھا۔
یاد رہے کہ سماجی کارکن ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر عائد کی تھی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک کرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا تھا۔













لائیو ٹی وی