فیکٹ چیک: پیوٹن کی پاکستان کو خبردار اور افغانستان کی حمایت کرنے کی وائرل ویڈیو جعلی ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر افغان حامیوں اور بھارتی صارفین کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ہیں جو پاکستان کی فوج کو خبردار کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران افغانستان کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔
آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم کی جانب سے جانچ پڑتال کے نتیجے میں پتا چلا کہ یہ ویڈیو ڈب کی گئی ہے اور اس کا پاکستان اور افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے، حالیہ سرحدی جھڑپیں، جوابی بیانات اور الزامات سامنے آئے ہیں, دونوں ممالک کے درمیان دشمنی اس ماہ کے اوائل میں اس وقت شروع ہوئی جب 11 اکتوبر کی رات افغانستان سے پاکستان پر حملہ کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی جانب سے طویل عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ طالبان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد گروپوں کے استعمال سے روکیں، طالبان تاہم اس الزام کی تردید کرتے ہیں کہ انہوں نے افغان سرزمین سے دہشت گردی کی اجازت دی۔
ابتدائی جھڑپ کے بعد 11 اکتوبر کو پاکستان-افغان سرحد پر کئی اور جھڑپیں بھی ہوئیں، اسی دوران اسلام آباد کی فضائی کارروائیوں نے افغانستان میں گل بہادر گروپ کے کیمپوں کو ہدف بنایا۔
بالآخر، دونوں فریق دوحہ میں بات چیت کے لیے سامنے آئے، جس کے نتیجے میں عارضی جنگ بندی ہوئی اور استنبول میں دوبارہ ملاقات کر کے پائیدار امن و استحکام کے لیے میکانزم پر کام کرنے کا وعدہ ہوا، گزشتہ ہفتے، جو مذاکرات ترکیہ اور قطر کے ذریعے سہولت کاری کے ساتھ ہو رہے تھے، دونوں فریقین کے درمیان دوسری نشست ترکیہ کے دارالحکومت میں شروع ہوئی۔
آج صبح وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ استنبول میں اسلام آباد اور کابل کے درمیان ہونے والے مذاکرات ’ کوئی قابلِ عمل حل’ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرتا رہے گا۔
دعویٰ
آج، ایک افغان صارف نے ایکس پر روسی صدر کی ایک ویڈیو شیئر کی جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’بریکنگ نیوز: پیوٹن کی پاکستان کی عسکری حکومت کے لیے وارننگ، جب بھی ضرورت پڑی ہم افغانستان کے عوام کو ہر قسم کی فوجی اور سویلین امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی افغانوں کے امن و امان کو بگاڑے۔‘
ویڈیو کی آڈیو فارسی زبان میں تھی اور اس کی تحریری نقل درج ذیل ہے:
’ وہ اسلام آباد کو افغانوں پر دباؤ ڈالنے کی ترغیب دے رہے ہیں، ان کا مقصد واضح ہے، افغانستان کو توڑنا، کابل میں ایک ریاست کے قیام کو روکنا اور روس، ایران اور چین کے خلاف ایک محاصرے کی تشکیل کرنا، مگر ہم اس منظرنامے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ہم تاریخ کو دہرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔’
’ روس افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے، وہ لوگ جو دہائیوں تک قبضے کا شکار رہے مگر پھر بھی ہار نہیں مانے۔ میں کھل کر اعلان کرتا ہوں کہ افغانستان، خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے کوئی بھی خطرہ ہوا تو سیاسی اور قانونی حمایت اور اگر ضرورت پڑی تو فوجی امداد بھی کی جائے گی، یہ سمجھ لیا جائے کہ پاکستان کے لیے سنگین نتائج مرتب ہوں گے، ہم نہیں چاہتے کہ یہ ملک بڑی طاقتوں کی جنگ کا میدان بنے۔’
’ لیکن اگر پاکستانی فوج یا اس کے مخالف گروپ افغانستان پر حملہ کرنا چاہیں، نہ صرف کابل سے بلکہ دیگر مقامات سے بھی، تو وہ ایسا کرنے کے قابل ہوں گے، ہم نے ماضی میں واشنگٹن کو کہا تھا، اور میں دوبارہ کہوں گا، کہ خطے میں یہ حرکتیں بند کریں، انہیں یوکرین میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، وہ مشرقِ وسطیٰ میں پھنس چکے ہیں، اور اب وہ وسطی روس میں حل تلاش کر رہے ہیں، یہ ہمارا علاقہ ہے، آپ کا نہیں، افغانستان ایک چھوٹا ملک ہے مگر دل بڑا رکھتا ہے، افغان عوام دہشت گردی اور قبضے کے خلاف کھڑے ہوں گے۔’
’ ہم ان کے کھڑے ہونے کو جائز حق سمجھتے ہیں، روس کابل کے ساتھ کسی بھی اقتصادی، سلامتی اور دفاعی تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے، ہم اپنی فوجی اور اطلاعاتی انفرا اسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ افغانستان کی سرحدوں کا دفاع کیا جا سکے۔’
اس پوسٹ کو 22 ہزار بار دیکھا گیا۔
ایکس پر کئی دیگر افغان اور بھارتی حامی اکاؤنٹس نے بھی وہی ویڈیو اسی طرح کے دعوؤں کے ساتھ شیئر کی، جیسا کہ یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے، جنہیں مجموعی طور پر ایک لاکھ 71 ہزار مرتبہ دیکھا گیا۔
ویڈیو کے تیزی سے وائرل ہونے اور افغانستان و پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے پس منظر میں عوامی دلچسپی کے باعث، اس دعوے کی سچائی جانچنے کے لیے فیکٹ چیک شروع کیا گیا۔
فیکٹ چیک
کلیدی الفاظ کے ذریعے یہ تصدیق کرنے کے لیے کہ آیا پیوٹن نے واقعی ایسے کوئی بیانات دیے تھے یا نہیں، روسی، بین الاقوامی، پاکستانی یا افغان معتبر ذرائع ابلاغ میں کوئی خبر یا رپورٹ نہیں ملی۔
ویڈیو کے آڈیو کا تجزیہ فارنزک ٹول ’ ڈیپ فیک-ٹوٹل’ کے ذریعے کیا گیا، جو آڈیو اسپیکٹرم میں ممکنہ جعلسازی کی نشاندہی کرتا ہے، تجزیے میں ’ فیک-او-میٹر’ کا اسکور 82.3 فیصد آیا۔
یہ اسکور ظاہر کرتا ہے کہ ویڈیو میں استعمال شدہ آڈیو کے مصنوعی یا اے آئی کے ذریعے تیار کردہ ہونے کے امکانات انتہائی زیادہ ہیں۔

کلپ کے چند اہم فریمز پر ریورس امیج سرچ کرنے سے ’رائٹرز‘ کے یوٹیوب چینل پر 24 اکتوبر 2025 کو اپلوڈ کی گئی ایک ویڈیو تک رسائی ملی، جس کا عنوان تھا:
“Putin says new US sanctions won’t affect Russia’s economy | REUTERS”
یہ ویڈیو اسی پس منظر، مقام اور لباس میں ریکارڈ کی گئی تھی جو وائرل کلپ میں نظر آ رہے تھے۔
ویڈیو میں پیوٹن کو ماسکو میں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا، جہاں انہوں نے کہا تھا کہ وہ امریکا یا کسی دوسرے ملک کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
مزید کلیدی الفاظ کی تلاش کے نتیجے میں رائٹرز کی ایک اور رپورٹ سامنے آئی جو 23 اکتوبر 2025 کو شائع ہوئی تھی، جس کا عنوان تھا: “Putin defiant after Trump sanctions Russian oil companies over Ukraine.”
رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے امریکی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ یہ روسی معیشت پر کوئی نمایاں اثر نہیں ڈالیں گی، بلکہ انہوں نے عالمی منڈی میں روس کے کردار پر زور دیا، پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ تیل کی فراہمی میں اچانک کمی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گی، جو امریکا جیسے ممالک کے لیے مشکلات پیدا کرے گی۔
رپورٹ میں پاکستان، افغانستان یا ان سے متعلق کسی انتباہ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
اسی روز الجزیرہ نے بھی یہی خبر دی، جس سے تصدیق ہوتی ہے کہ پیوٹن کی میڈیا گفتگو صرف روس کی معیشت پر امریکی پابندیوں کے اثرات اور یوکرین تنازعے سے متعلق تھی۔
نتیجہ: گمراہ کُن
لہٰذا، فیکٹ چیک کے مطابق یہ دعویٰ غلط ہے کہ وائرل ویڈیو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پاکستان کو خبردار کر رہے ہیں اور افغانستان کی حمایت کا اظہار کر رہے ہیں۔
درحقیقت، یہ ویڈیو جعلی ہے اور اس پر مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ آڈیو ڈب کیا گیا ہے۔












لائیو ٹی وی