شہباز شریف کا عمران خان کےخلاف ہتک عزت کا دعویٰ، عطا تارڑ کو بیان قلمبند کروانے کی ہدایت
پاناما کیس سے متعلق الزامات لگانے پر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سیشن کورٹ لاہور نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کو بیان قلمبند کروانے کی ہدایت کر دی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کی عدالت نے پاناما کیس پر وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کی۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل کے معاون کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
معاون وکیل نے استدعا کی کہ آج وفاقی وزیر عطا تارڑ کا بیان قلمبند نہ کیا جائے، کیونکہ سینئر وکیل موجود نہیں ہیں، ہمیں 2024 میں داخل کرائے گئے بیان حلفی پر اعتراض ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ ہم عطا اللہ تارڑ کا بیان ریکارڈ کرا لیتے ہیں، ہم تحریری طور پر کوئی چیز نہیں دیں گے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ پھر تو اعتراض ہی ختم ہوگیا عدالت میں عطا تارڑ کا بیان ریکارڈ کروایا جائے۔
بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔
پس منظر
واضح رہے کہ عمران خان نے اپریل 2017 میں الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر چپ رہنے اور موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے انہیں 10 ارب روپے کی پیشکش کی تھی۔
10 ارب روپے کی پیشکش کے اس الزام پر جولائی 2017 میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، جن کے بڑے بھائی نواز شریف وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر تعینات ہیں، کا تعلق انتہائی معزز گھرانے سے ہے اور عوامی خدمت و فلاح و بہبود کی بنا پر درخواست گزار کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت عزت و احترام کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ شہباز شریف نے گزشتہ برس بھی عمران خان کے خلاف ایک لیگل نوٹس بھجوایا تھا جس میں جاوید صادق کو فرنٹ مین مقرر کرکے اربوں روپے وصول کرنے کے الزام پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
عمران خان کے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو میں عمران خان کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ جے آئی ٹی کے معاملے پر ’اگر ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں تو وزیراعظم نواز شریف کے پاس بہت وسائل ہیں‘۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ ’اب وزیراعظم اس معاملے سے نکل نہیں سکتے، تاہم اگر ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں تو ان کے پاس بہت وسائل ہیں، جب مجھے چپ کرنے کے لیے 10 ارب روپے آفر کرسکتے ہیں تو یہ اداروں کو کتنا آفر کرسکتے ہیں؟‘












لائیو ٹی وی