• KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

مغرب سے آنے والے فنڈز معاشرتی بگاڑ پر مبنی ڈراموں کے فروغ کا سبب ہیں، محمود اختر

شائع November 6, 2025
— فوٹو: اسکرین گریب
— فوٹو: اسکرین گریب

سینئر اداکار محمود اختر نے انکشاف کیا ہے کہ مغرب سے آنے والے فنڈز ایسے ڈراموں کی تیاری میں استعمال ہو رہے ہیں جو معاشرتی بگاڑ کو فروغ دے رہے ہیں۔

محمود اختر نے حال ہی میں پروگرام ’گپ شپ وِد واسع چوہدری‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے موجودہ ڈراما انڈسٹری اور معاشرتی رویوں پر کھل کر گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پرانے وقتوں میں ڈراموں کی کہانیاں مضبوط اور بامقصد ہوا کرتی تھیں، لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈائجسٹ کے لکھاری ڈراما انڈسٹری میں آگئے ہیں، جن کی وجہ سے کہانیوں کا معیار گر گیا ہے۔

اداکار نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ سب سے بڑا فراڈ یہ ہو رہا ہے کہ مغرب سے بہت سا پیسہ آرہا ہے جو ہمارے معاشرے کو بگاڑنے میں استعمال ہو رہا ہے، یہ فنڈز خاص موضوعات کو فروغ دینے کے لیے دیے جاتے ہیں اور کسی کو اس کی پروا نہیں ہے۔

محمود اختر کے مطابق اب ایسے موضوعات پر ڈرامے بنائے جا رہے ہیں جو معاشرتی بگاڑ کا باعث بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوچنا یہ ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے چند سالوں میں ہمارا معاشرہ کس سمت میں جائے گا۔

انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ معاشرہ تبدیل ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا سمیت ہر جگہ ایسے مواد کی بھرمار ہے جو اخلاقی اقدار کو متاثر کر رہا ہے، تاہم ان کا ماننا ہے کہ ہمیں اپنے طور پر معاشرے کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔

اداکار نے مزید بتایا کہ حال ہی میں انہوں نے کینیڈا میں ’دستک‘ نامی چار روزہ اسٹیج ڈراما کیا، جس کی کہانی بزرگوں کو اولڈ ایج ہوم میں چھوڑنے سے متعلق تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈرامے کے آخر میں یہ پیغام دیا گیا کہ ایک بوڑھے باپ کو اس کا بیٹا پنشن کے پیسوں کی وجہ سے واپس گھر لے جانے کے لیے آتا ہے، مگر باپ انکار کر دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اب ہمارے درمیان کوئی رشتہ نہیں رہا کیونکہ بیٹے نے ہمیشہ اپنے مفاد کے لیے اسے استعمال کیا ہے۔

محمود اختر کا مزید کہنا تھا کہ اس ڈرامے کا اسکرپٹ بھی انہوں نے خود لکھا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025