امریکا میں لوگ بڑھاپے سے خوف زدہ
دنیا کے سب سے بہترین، طاقتور اور امیر ملک امریکا میں کیے جانے والے ایک تازہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ وہاں کے زائد العمر افراد نہ صرف بڑھاپے سے پریشان ہیں بلکہ انہیں یہ خوف بھی ہیں کہ بڑھاپے میں وہ بیماریوں اور غربت کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق امریکیوں کو بڑھاپے میں صحت کے مسائل، پیسے کی کمی اور خاندان پر بوجھ بننے کا سب سے زیادہ ڈر ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر کے ستمبر میں کیے گئے قومی سروے میں 8,750 بالغوں نے شرکت کی، جس میں سے زیادہ تر افراد زائد العمر تھے۔
سروے کے مطابق 65 سال سے زائد عمر کے 49 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ابھی تک ان کا بڑھاپا اچھا جا رہے ہے جب کہ 65 سال سے کم عمر والوں میں صرف 30 فیصد کو امید ہے کہ وہ بھی اتنا اچھا بڑھاپا گزاریں گے۔
سروے میں امیر طبقے کے 61 فیصد بوڑھوں نے خود کو صحت مند، فعال اور مطمئن قرار دیا، جبکہ غریبوں میں یہ شرح صرف 39 فیصد رہی۔
سروے سے معلوم ہوا کہ 67 فیصد افراد بڑھاپے کے بارے میں فکرمند ہیں، 45 فیصد کو یقین نہیں کہ ریٹائرمنٹ کے لیے بچت ہو پائے گی جب کہ زیادہ افراد کو یہی خوف ہے کہ ان کا بڑھاپا بیماریوں، غربت اور اپنے پر بوجھ بن کر گزرے گا۔
عمر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر 76 فیصد افراد نے کہا کہ کم از کم 80 سال جینا چاہتے ہیں، 29 فیصد 100 سال تک جب کہ اوسط افراد نے 90 تک زندہ رہنے کی خوہش ظاہر کی۔
ایک سوال کے جواب میں 56 فیصد افراد نے تسلیم کیا کہ وہ جوانی کو برقرار رکھنے کے لیے اینٹی ایجنگ گولیاں استعمال کریں گے۔
سروے میں شامل افراد میں سے 52 فیصد نے کہا کہ وہ بال رنگائیں گے خواتین میں بوٹوکس (33 فیصد) اور سرجری (26 فیصد) کروانے کی خواہش ظاہر کی جب کہ ان میں جوان رہنے کی دلچسپی مردوں سے دگنی تھی۔












لائیو ٹی وی