• KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

امریکا کا جنوبی افریقہ میں جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ، سفید فام کسانوں کے قتل کے الزامات پر احتجاج

شائع November 9, 2025
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کے کوئی بھی عہدیدار اس سال جنوبی افریقہ میں ہونے والی جی20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کے کوئی بھی عہدیدار جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

انہوں نے ایک بار پھر یہ بے بنیاد دعویٰ دہرایا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام کسانوں کو قتل اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

قبل ازیں ستمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ نائب صدر جے ڈی وینس ان کی جگہ اس ماہ کے آخر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے، تاہم اب انہوں نے کہا ہے کہ امریکا کے نمائندے اجلاس میں بالکل بھی شرکت نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ٹرتھ سوشل‘ پر لکھا کہ یہ ایک شرمناک بات ہے کہ جی 20 جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے، جب تک انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی امریکی سرکاری اہلکار شرکت نہیں کرے گا۔

ٹرمپ کے مطابق افریکنرز (جو ڈچ آبادکاروں اور فرانسیسی و جرمن تارکینِ وطن کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں) کو قتل اور ذبح کیا جا رہا ہے اور ان کی زمینیں اور فارم غیر قانونی طور پر ضبط کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ 2026 کا جی 20 اجلاس امریکا میں منعقد کرنے کے منتظر ہیں، جو وہ اپنے متنازع گالف ریزورٹ میامی، فلوریڈا میں کریں گے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے ٹرمپ کے بیان کو قابلِ افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ 22 سے 23 نومبر کو ہونے والے ایک کامیاب اجلاس کے انعقاد کے لیے پرعزم ہیں۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا کہ افریکنرز کو مکمل طور پر سفید فام گروہ قرار دینا تاریخی طور پر غلط ہے، مزید یہ کہ اس کمیونٹی کو ظلم و ستم کا نشانہ بنائے جانے کے الزامات حقائق سے ثابت نہیں ہوتے۔

جنوبی افریقہ نے اپنے جی 20 صدارت کے لیے یکجہتی، مساوات، پائیداری کو موضوع بنایا ہے، تاہم اسے خاص طور پر واشنگٹن کی جانب سے کچھ مزاحمت کا سامنا ہے۔

وزارتِ خارجہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی توجہ اپنی مثبت عالمی شراکتوں پر مرکوز ہے، نسلی و لسانی تقسیم سے جمہوریت تک اپنے سفر کی بنیاد پر ہمارا ملک جی 20 میں حقیقی یکجہتی کے مستقبل کے فروغ کے لیے منفرد طور پر تیار ہے۔

ٹرمپ نے جنوری میں وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے جنوبی افریقہ پر مختلف معاملات میں سخت رویہ اختیار کر رکھا ہے، خاص طور پر اس کے خلاف سفید فام نسل کشی کے جھوٹے دعووں پر۔

اس سال کے اوائل میں انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ساتھ ملاقات کے دوران ایک ویڈیو دکھائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ بعد از نسل پرستی (اپارتھائیڈ) حکومت سفید فام کسانوں کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کی حکومت ایسے کسی بھی دعوے کی تردید کرتی ہے۔

گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ وہ امریکا میں سالانہ قبول کیے جانے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں بڑی کمی کر کے اسے تاریخ کی کم ترین سطح 7 ہزار 500 تک لانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس میں ترجیح سفید فام جنوبی افریقیوں کو دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025