لاہور: انسانی حقوق کی کارکن، شاعرہ اور ماہرِ تعلیم ڈاکٹر عارفہ سید زہرا انتقال کر گئیں

شائع November 10, 2025
صدر زرداری نے کہا کہ ڈاکٹر عارفہ سید زہرا کا انتقال پاکستان کے علمی اور ادبی حلقوں کیلئے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔
—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
صدر زرداری نے کہا کہ ڈاکٹر عارفہ سید زہرا کا انتقال پاکستان کے علمی اور ادبی حلقوں کیلئے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ —فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

انسانی حقوق کی کارکن، شاعرہ اور ماہرِ تعلیم ڈاکٹر عارفہ سید زہرا پیر کے روز انتقال کر گئیں۔

مصنفہ کی بھانجی امینہ کمال نے ’ڈان‘ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ڈاکٹر عارفہ 83 برس کی عمر میں لاہور میں وفات پا گئیں۔

امینہ کمال نے کہا کہ ڈاکٹر عارفہ کو کل ان کے خاندانی قبرستان، کیولری گراؤنڈ لاہور میں سپردِ خاک کیا جائے گا، جبکہ نمازِ جنازہ کا وقت بعد میں بتایا جائے گا۔

پیپلز پارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے ماہرِ تعلیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عارفہ سید زہرا کا انتقال پاکستان کے علمی اور ادبی حلقوں کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے، مرحومہ نے اپنی زندگی علم، تحقیق اور خدمتِ انسانیت کے لیے وقف کر دی تھی۔

صدر زرداری نے کہا کہ انہوں نے ایک درخشاں مثال قائم کی، اور مزید کہا کہ ان کی علمی خدمات اور قومی زبان کے فروغ کے لیے کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

انہوں نے مرحومہ کے اہلِ خانہ، شاگردوں اور علمی برادری سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر عارفہ زہرا اردو ادب و زبان پر اپنی گہری علمیت کے باعث معروف تھیں، اور 50 سال سے زائد عرصے تک تدریس کے شعبے سے وابستہ رہیں۔

وہ نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (این سی ایس ڈبلیو) کی رکن بھی رہیں اور 2006 میں اس کی چیئرپرسن کے طور پر خدمات انجام دیں۔

لاہور میں پیدا ہونے اور وہیں پروان چڑھنے والی ڈاکٹر عارفہ نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی (ایل سی ڈبلیو یو) سے آنرز کے ساتھ بی اے کیا، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور سے اردو میں ایم اے، اور یونیورسٹی آف ہوائی، مانووا سے ایشیائی مطالعات (Asian Studies) میں ایم اے اور تاریخ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے ایل سی ڈبلیو یو میں بطور استاد اور پرنسپل خدمات انجام دیں، اور بعد ازاں لمز، نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) اور اسکول آف پبلک پالیسی، حکومتِ پاکستان میں بھی پڑھایا۔

اس کے علاوہ وہ فارمین کرسچن کالج، لاہور میں تاریخ کی پروفیسر رہیں، تاہم گزشتہ سال صحت کے مسائل کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025