• KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Sunny 16.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 10.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

بلوچستان اسمبلی نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل کی منظوری دے دی

شائع November 15, 2025
اپوزیشن کے رکن اصغر ترین نے کہا کہ اگرچہ بل منظور ہو چکا ہے، اپوزیشن اسے عدالت میں چیلنج کرے گی — فوٹو: پی پی آئی
اپوزیشن کے رکن اصغر ترین نے کہا کہ اگرچہ بل منظور ہو چکا ہے، اپوزیشن اسے عدالت میں چیلنج کرے گی — فوٹو: پی پی آئی

بلوچستان اسمبلی نے شدید ہنگامہ آرائی کے باوجود بچپن کی شادی کی ممانعت سے متعلق ’چائلڈ میرج پروہبیشن بل‘ کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بل پیش کرنے اور منظوری کے دوران ایوان میں گرما گرم صورتحال پیدا ہو گئی، اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کی اور شور شرابا کیا، اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کی ڈائس کا گھیراؤ کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیرِ صدارت اجلاس کا آغاز بچپن کی شادی پر پابندی سے متعلق مسودہ قانون پیش کرنے سے ہوا۔

بل پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف یونس زہری (جے یو آئی ف) نے کہا کہ یہ قانون سازی قرآن و سنت کے خلاف ہے اور صرف ایک غیر سرکاری تنظیم کو خوش کرنے کے لیے لائی جا رہی ہے، اس کے جواب میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شریعت کورٹ اس معاملے میں اعلیٰ ترین اتھارٹی ہے اور اس کا فیصلہ پہلے ہی آگیا ہے۔

یونس زہری نے احتجاجاً ایجنڈے کی دستاویزات پھاڑ دیں، بل پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان احتجاج جاری رکھتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں لہراتے رہے، شور شرابے کے باوجود چائلڈ میرج پروہیبیشن بل اسمبلی سے منظور ہو گیا۔

اپوزیشن کے رکن صوبائی اسمبلی اصغر ترین نے کہا کہ اگرچہ بل منظور ہو چکا ہے، اپوزیشن اسے عدالت میں چیلنج کرے گی، اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

اجلاس میں پنجگور کے طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ کی تقسیم میں تاخیر، گوادر میں کھیلوں کی سرگرمیوں اور فنڈنگ، متعدد نکاتِ اعتراض اور محکمہ جاتی سوالات پر بھی بات ہوئی، تاہم ہنگامہ آرائی کے باعث تین قراردادیں پیش نہ کی جا سکیں۔

عرفان صدیقی اور آغا سراج کے انتقال پر تعزیت

ایوان نے سینیٹر عرفان صدیقی اور آغا سراج درانی کے انتقال پر تعزیت کی اور ارکان نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

قائدِ حزبِ اختلاف یونس زہری نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات پر اپنے منصوبوں کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا، جس سے ان کے اور اسمبلی کے استحقاق کو نقصان پہنچا۔

اسپیکر نے رولنگ دی کہ اگلے اجلاس میں مناسب جواب دیا جائے گا اور غفلت ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے بچپن کی شادی پر پابندی کے بل کی منظوری کے بعد صوبائی اسمبلی کے قانون سازی کے آئینی اختیار کو پھر سے واضح کیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی حکومت کا آئینی حق ہے اور آج صوبائی اسمبلی نے یہ حق استعمال کیا ہے، بل کثرت رائے سے منظور ہوا ہے جو جمہوری عمل کی مضبوطی کی علامت ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس بات پر زور دیا کہ احتجاج اپوزیشن کا جمہوری حق ہے اور حکومت اس کا احترام کرتی ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ بات چیت اور مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حصہ ہے، مگر قانون سازی ہمیشہ عوام کے بہترین مفاد میں کی جاتی ہے، بل 6 ماہ تک کمیٹی کے جائزے میں رہا اور کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اتفاقِ رائے پر مبنی قانون سازی کو ترجیح دیتی ہے اور ہر بل وسیع مشاورت اور شفاف عمل کے بعد پیش کیا جاتا ہے۔

سرفراز بگٹی نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت، بلوچستان کی ترقی اور فلاح کے لیے سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہی ہے اور قانون سازی کا عمل بلا رکاوٹ جاری رہے گا۔

بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس 17 نومبر تک ملتوی کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025