• KHI: Clear 16.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.7°C
  • KHI: Clear 16.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.7°C

حیدرآباد: غیر قانونی آتش بازی کا سامان بنانے والے کارخانے میں دھماکے، 6 افراد جاں بحق، 7 زخمی

شائع November 15, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 10 میں واقع غیر قانونی آتش بازی کا سامان بنانے والے کارخانے میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 6 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق لطیف آباد یونٹ نمبر 10 لغاری گوٹھ میں واقع رہائشی علاقے میں واقع غیر قانونی آتش بازی کا سامان بنانے والے کارخانے میں دھماکے بعد پورا علاقے لرزا اُٹھا، دھماکے کے بعد کارخانے میں آگ لگ گئی، اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ کر آگ بھجانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کے ڈیوٹی ڈاکٹر وینیش کمار نے ڈان کو بتایا کہ ایک لاش برنس وارڈ میں لائی گئی جب کہ 6 زخمیوں کو بھی درمیانے سے شدید جھلسنے کے زخموں کے ساتھ برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

برنس وارڈ کی ڈاکٹر حیا نے ڈان کو بتایا کہ 6 میں سے 2 زخمیوں کا جسم تقریبا 100 فیصد جھلس گیا ہے۔

میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر محمد حسین نے بتایا کہ 2 نامعلوم افراد کی لاشیں مردہ خانے لائی گئیں، جبکہ اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مجیب کلہوڑو نے کہا کہ ایک اور مکمل طور پر جھلسی ہوئی لاش کو برنس وارڈ منتقل کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کے زین العابدین میمن نے ڈان کو بتایا کہ جائے وقوع سے پانچویں لاش برآمد ہوئی ہے جبکہ 7 زخمی ہیں، جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔

لطیف آباد کے اسسٹنٹ کمشنر سعود لُنڈ نے کہا کہ وہ خود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آتش بازی کا سامان ایک گھر میں بغیر لائسنس کے غیر قانونی طور پر تیار کیا جا رہا تھا، اصل صورتحال ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی بتا سکیں گے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) حیدر آباد عدیل چانڈیو نے ڈان کو بتایا کہ فیکٹری کے لائسنس کی تفصیلات کی جانچ کی جا رہی ہے، ایس ایس پی نے کہا کہ فیکٹری مالک موقع پر موجود نہیں تھا۔

ایس ایس پی چانڈیو کے مطابق ریسکیو عملہ کسی بھی لاش کی تلاش کے لیے جائے وقوعہ پر مصروف ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس فیکٹری کی ملکیت کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔

ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر اور ریسکیو ٹیم، ایمبولینس اور فائر بریگیڈ ٹرک کو موقع پر روانہ کیا گیا، بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ محکمہ اس وقت ریسکیو اور آگ بجھانے کی کارروائیاں سر انجام دے رہا ہے۔

وزیرِ داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فیکٹری کی قانونی حیثیت کی فوری طور پر تحقیقات کی جائیں، دیکھا جائے کہ آتش بازی تیار کرنے کے لیے مطلوبہ قانونی لائسنس اور حفاظتی اصولوں پر عمل کیا جا رہا تھا یا نہیں؟

انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ایسے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025