• KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C

پاکستان میں خطے کی سب سے بڑی خلائی سائنس کانفرنس کا افتتاح ہوگیا

شائع November 18, 2025
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان نے خطے کی سب سے بڑی خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کانفرنس (آئی سی اے ایس ٹی-2025) کا افتتاح کر کے اپنے خلائی سفر میں ایک اہم سنگِ میل عبور کیا۔

یہ کانفرنس انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس کا مشترکہ اہتمام اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) اور آئی ایس ٹی نے کیا۔

اس موقع پر بین الاسلامی نیٹ ورک برائے خلائی سائنس و ٹیکنالوجی، ایشیا پیسیفک اسپیس کوآپریشن آرگنائزیشن، اسلامی تعلیمی سائنسی و ثقافتی تنظیم، الیکٹرانکس انجینئرز کے ادارے اور نیشنل سینٹر آف جغرافیائی معلومات و خلائی اطلاقات نے معاونت فراہم کی۔

کانفرنس میں خلابازوں، سائنسدانوں، پالیسی سازوں، تعلیمی رہنماؤں اور عالمی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان نے تقریب کا باضابطہ افتتاح کیا اور کہا کہ پاکستان کا مقصد پائیدار ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

وائس چانسلر آئی ایس ٹی ڈاکٹر سید نجیب احمد نے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان میں خلائی تعلیم، تحقیق اور صلاحیت سازی کو عالمی سائنسی ترقی سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی قائم مقام چیئرپرسن، ایشیا پیسیفک خلائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے بیرونی خلا کے ڈائریکٹر نے بھی خطاب کیا اور خلائی سائنس تک مساوی رسائی کے فروغ میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

کانفرنس کے مہمان خصوصی، منگولیا کے خلاباز گُرّگچھا جُگدر دِمِدین نے کہا کہ سائنس سرحدوں سے بالاتر ہے اور انسانی ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔

انہوں نے موسمیاتی نگرانی، آفات کی تیاری، زراعت، وسائل کے انتظام اور مواصلات میں خلائی ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور امید ظاہر کی کہ کانفرنس نئی شراکت داریوں اور جدید حلوں کا راستہ کھولے گی۔

کانفرنس کے پہلے دن بین الاسلامی نیٹ ورک برائے خلائی سائنس کا ’اسٹریٹجک لیڈرشپ سمٹ‘ منعقد ہوا، جو اقوام متحدہ کے ’سب کے لیے خلا تک رسائی‘ پروگرام کے مطابق تھا۔

اس میں او آئی سی کے تحقیقی ادارے، ایشیا پیسیفک خلائی تعاون تنظیم، اسلامی تعلیمی و سائنسی تنظیم اور ترک خلائی ایجنسی کے رہنماؤں نے گفتگو کی، جب کہ چین، تیونس، ایران، بنگلہ دیش اور سینیگال کے نمائندوں نے اعلیٰ سطحی مکالمے میں حصہ لیا۔

سمٹ کا اختتام ایک مشترکہ اعلامیے پر ہوا، جس میں مساوی خلائی رسائی اور تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

کانفرنس کے تکنیکی پروگرام میں مختلف سیمینارز اور ورکشاپس شامل تھیں، جن میں قومی سلامتی کے لیے خلائی ٹیکنالوجیز، فلکیات و فلکی طبیعیات، پوزیشننگ و نیویگیشن، ریموٹ سینسنگ، جغرافیائی معلوماتی سائنس، معلوماتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ سسٹمز، جیو اسپیشل تجزیات، مصنوعی ذہانت اور جدید کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز پر سیشنز ہوئے۔

خلائی قانون، مدار میں انسانی فزیالوجی اور پیچیدہ خلائی مشنز کی ڈیزائننگ پر خصوصی ماسٹر کلاسز بھی منعقد ہوئیں۔

25 سے زائد ممالک اور 70 سے زیادہ بین الاقوامی مندوبین کی شرکت کے ساتھ کانفرنس میں آٹھ مختلف ٹریکس کے تحت عالمی ماہرین کی سرگرمیاں جاری ہیں، جن میں سیمینارز، ماسٹر کلاسز، تکنیکی پریزنٹیشنز اور ٹیکنالوجی شوز شامل ہیں۔

یہ کانفرنس پاکستان کے اس عزم کا اظہار ہے کہ وہ خلائی ٹیکنالوجی کو معاشرتی ترقی، معاشی استحکام، موسمیاتی لچک، آفات سے نمٹنے اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے استعمال کرے گا۔

آئی سی اے ایس ٹی-2025 آئندہ دو روز تک جاری رہے گی، جب کہ اس کا مقصد عالمی مکالمے کے فروغ اور بیرونی خلا کے پُرامن استعمال کو انسانی بھلائی کے لیے آگے بڑھانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025