• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی بندش ختم، شہر میں پانی کی فراہمی بحال ہوگئی، واٹر بورڈ

شائع November 23, 2025
فوٹو: کے ڈبلیو ایس سی
فوٹو: کے ڈبلیو ایس سی

کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی بندش کے مسائل حل کر لیے گئے ہیں اور شہر بھر میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے۔

جمعے کو بار بار ہونے والی بجلی کی بندش کے باعث شہر کے واٹر پمپنگ سسٹم متاثر ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں شہری پانی کے بدترین بحران کا سامنا کرتے رہے۔

کے ڈبلیو ایس سی نے آج جاری اپنے بیان میں کہا کہ پانی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے بحران کے دوران کے-الیکٹرک کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا گیا، اور حکام نے تصدیق کی کہ “شہر بھر میں پانی کی خدمات اب معمول پر آ چکی ہیں۔”

کے ڈبلیو ایس سی نے کہا کہ “آئندہ پانی کی فراہمی کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔”

گزشتہ نومبر میں کراچی کو شدید پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا جب شہر بھر میں طویل دورانیے کی بجلی کی بندش نے پمپنگ کے عمل کو متاثر کیا تھا۔

کے ڈبلیو ایس سی کے مطابق شہر کو بجلی میں خلل کے باعث 884 ملین گیلن پانی کی مجموعی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان میں ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ “دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں 132 گھنٹے 20 منٹ کی بجلی کی بندش سے 424 ملین گیلن پانی کی کمی واقع ہوئی، جبکہ ڈملوٹی میں 146 گھنٹے بجلی کی بندش سے 111 ملین گیلن پانی ضائع ہوا۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن میں اکیلے 335 ملین گیلن کی کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ نسبتاً چھوٹے اسٹیشنوں میں کمی کم رہی — ہب اور پپری اسٹیشنوں میں 6 ملین گیلن اور گھارو اسٹیشن میں 2 ملین گیلن۔

مرکزی پمپنگ اسٹیشنوں کے حکام کے مطابق، جاری رہنے والی بجلی کی بندش کے باعث اس ماہ کے دوران کئی گھنٹوں تک آپریشن معطل رہے۔

ترجمان نے خبردار کیا کہ “ایک مستحکم اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کیے جانے چاہئیں،” کیونکہ بار بار ہونے والے کیبل فالٹس پمپنگ مشینری کو پہلے ہی نمایاں نقصان پہنچا چکے ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ تجاویز میں متبادل فیڈرز، اسٹینڈ بائی کیبلز اور تکنیکی اپ گریڈ شامل ہیں تاکہ مرکزی اسٹیشنوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025