• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

وزیراعظم شہباز شریف سے جنرل ساحر شمشاد مرزا کی الوداعی ملاقات

شائع November 24, 2025
27ویں آئینی ترمیم کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم کر دیا گیا تھا — فائل فوٹو: اے پی پی
27ویں آئینی ترمیم کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم کر دیا گیا تھا — فائل فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف سے سبکدوش ہونے والے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی الوداعی ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ملک و قوم کے لیے خدمات کی تعریف کی اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ سے منظور کی گئی 27ویں آئینی ترمیم، آرمی نیوی اور ایئرفورس کے ترمیمی بلز کی منظوری کے بعد آرمی چیف کو اب چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ تفویض کیا گیا ہے، اس عہدے کی مدت 5 سال ہوگی، آئینی ترمیم کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم کر دیا گیا تھا، تاہم جنرل ساحر شمشاد مرزا کی مدت ملازمت تک یہ عہدہ برقرار رکھنے کی منظوری دی گئی تھی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے 4 بل پیش کیے تھے، وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان نیوی ترمیمی بل 2025، پاکستان آرمی ترمیمی بل 2025 اور پاکستان ایئرفورس ترمیمی بل 2025 پیش کیا تھا، جنہیں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا، یہ بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے منظوری کے لیے پیش کیا تھا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ نے قانون سازی کی منظوری دی ہے، 27ویں آئینی ترمیم پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، آئینی عدالت قائم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں بھی کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس سے متعلق 3 قوانین میں ترمیم کی سمریاں وزارت دفاع سے آئی ہیں، ہمیں سپلیمنٹری ایجنڈا پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

حکومت کو سپلیمنٹری ایجنڈا پیش کرنے کی اجازت دے دی گئی جس پر حکومت نے قومی اسمبلی میں 4 بلز پیش کر دیے اور بلز کی شق وار منظوری کے بعد پاکستان نیوی ترمیمی بل 2025، پاکستان آرمی ترمیمی بل 2025 اور پاکستان ایئرفورس ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی گئی تھی۔

اسی دوران، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر (ترمیمی) بل 2025 پیش کیا، جو اکثریتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا تھا۔

وزیر قانون نے بتایا تھا کہ فوجی ایکٹ میں تبدیلی کا مقصد چیف آف آرمی اسٹاف کو چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) بنانا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) کے عہدے کو ختم کرنا ہے، چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت ملازمت تقرری کی تاریخ سے پانچ سال ہوگی۔

تبدیلیوں میں یہ بھی شامل ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کی جگہ کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ (سی این ایس سی) کا عہدہ قائم کیا جائے گا۔

ترمیم کے مطابق، وزیراعظم، آرمی چیف کی سفارش پر فوج کے جنرلز میں سے کسی ایک کو کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ مقرر کرے گا، جس کی مدتِ تقرری 3 سال ہوگی۔

مزید یہ کہ وزیراعظم، آرمی چیف کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کو دوبارہ تقرری یا اس کی مدت میں مزید تین سال کی توسیع بھی دے سکتے ہیں۔

ایئر فورس اور نیوی کے قوانین میں بھی ترمیم کر کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کا ذکر ان کے ضوابط سے ختم کر دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025