آئندہ گرمیوں تک کاغان کے راستے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان سفر پر پابندی عائد
مانسہرہ کی ضلعی انتظامیہ نے وادی کاغان کے راستے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان سفر پر اگلی گرمیوں تک مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ حضرت خان نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے مسافروں کی گاڑیوں، ڈرائیوروں اور سیاحوں کو اُن کی حفاظت کے پیشِ نظر گلگت بلتستان کے پڑوسی علاقے کی طرف سفر کرنے سے مکمل طور پر روک دیا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان سفری پابندی لگانے کا فیصلہ متعلقہ تمام اداروں کے سربراہان کے اجلاس میں کیا گیا۔
اے سی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ضلع چلاس کی انتظامیہ اور پولیس مانسہرہ انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے بھی مانسہرہ–ناران–جلکھڈ روڈ پر سفر پر پابندی عائد کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سیاحوں کو صرف صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک صرف چین والے ٹائروں کے ساتھ بٹا کنڈی اور سیف الملوک تک جانے کی اجازت ہوگی، کیونکہ اس وقت کے علاوہ برفیلے راستوں پر گاڑیاں محفوظ طریقے سے نہیں چل سکتیں‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگلی برف باری تک ناران تک سفر پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، انہوں نے بتایا کہ ناران سے آگے بٹھاکنڈی، براوائی اور دیگر علاقوں میں آباد زیادہ تر مقامی افراد پہلے ہی ہجرت کر چکے ہیں، جبکہ باقی لوگ ایک ہفتے کے اندر یا وادی کاغان میں دوسری برف باری کے بعد روانہ ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وادی کے بالائی علاقوں میں قائم پولیس چوکیوں کو بھی موسمِ سرما کے لیے بند کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ’ہمیں توقع ہے کہ ایم این جے روڈ کے کاغان–بابوسر ٹاپ سیکشن کو اگلے سال مئی کے اوائل میں دوبارہ کھول دیا جائے گا، اور اس وقت تک وادی میں نقل و حرکت مکمل طور پر معطل رہے گی‘۔












لائیو ٹی وی