• KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.3°C
  • ISB: Cloudy 13.2°C

سہیل آفریدی کو ایک بار پھرعمران خان سے ملاقات سے روک دیا گیا

شائع December 4, 2025
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی جمعرات کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کر رہے ہیں۔ — اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز ٹی وی
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی جمعرات کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کر رہے ہیں۔ — اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز ٹی وی

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کو نویں بار اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کرنے سے جیل حکام نے ایک بار پھر روک دیا۔

عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے ہفتوں کی کوشش کے بعد منگل کو پارٹی بانی سے جیل میں ملاقات کی تھی، جبکہ وزیر اعلیٰ آفریدی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی آج ملاقات طے تھی۔

عمران خان سے ان کی ہمشیرہ کی ملاقات اس وقت ہوئی جب عمران کی صحت کے حوالے سے مقامی اور غیر ملکی میڈیا میں افواہیں گردش کر رہی تھیں، حالانکہ حکومت اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے سابق وزیر اعظم کی صحت کو اچھا قرار دیا تھا۔

تاہم، ان قیاس آرائیوں کو گزشتہ چند ہفتوں کے دوران حکومت کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کے لیے آنے والے افراد، بشمول ان کے اہل خانہ اور قانونی ٹیم کو روکنے کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے تقویت ملی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ایکس پر ایک پوسٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ آفریدی عمران سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل گئے لیکن انہیں رسائی نہیں دی گئی۔

مسلسل رسائی نہ ملنے کے بعد آفریدی نے جیل کے باہر میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ فوری لائحہ عمل کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کریں گے کہ آیا وہ دھرنا دیں گے یا نہیں۔

پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور ان کے وفد کی ایک ویڈیو انتظار گاہ میں شیئر کی، جس میں کہا گیا کہ آج نویں بار ہے جب آفریدی کو عمران سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

کمرے سے باہر آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں، وزیر اعلیٰ آفریدی نے کہا: ”میرا خیال ہے کہ ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ آج نویں بار ہے کہ میں آیا ہوں، ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ بار بار آ رہا ہے لیکن پانچ منٹ کی ملاقات بھی نہیں ہو رہی، لہٰذا پوری دنیا اس امتیازی سلوک کو دیکھ رہی ہے اور ان کے اقدامات کو نوٹ کیا جا رہا ہے اور انہیں یاد رکھا جائے گا۔“

”یہ حکومت ہمیشہ نہیں رہے گی اور پھر کسی کو شکایت کا موقع نہیں ملے گا۔“

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ احتجاج کے طور پر ایک اور رات جیل کے باہر گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ عظمیٰ خان سے ملاقات میں عمران خان کی اچھی جسمانی صحت کی تصدیق ہو گئی تھی، لہٰذا پی ٹی آئی پارٹی بانی کے ذہنی دباؤ کے بارے میں خدشات کے لیے اگلا لائحہ عمل تیار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ”میں فرنٹ فٹ پر کھیلنے آیا ہوں اور ہدایت ہے کہ امپائر ملی بھگت کر رہے ہیں لہٰذا خیال رکھیں۔ اس لیے ہم فرنٹ فٹ پر بھی کھیلیں گے اور امپائروں پر بھی نظر رکھیں گے۔“

انہوں نے کہا کہ ملاقات سے مسلسل انکار ظاہر کرتا ہے کہ ”ہمارا یہاں آنا انہیں تکلیف دیتا ہے، لہٰذا ہم انہیں یہ تکلیف بار بار دیں گے۔“ وزیر اعلیٰ آفریدی نے کہا کہ قانون اور آئین کے مطابق سڑکوں پر احتجاج یقیناً پارٹی کے لیے ایک آپشن ہے۔

خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے ممکنہ نفاذ کے بارے میں ایک سوال پر، آفریدی نے جواب دیا: ”وہ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں… آج ہی نافذ کر دیں۔ ہم کسی گورنر راج سے نہیں ڈرتے۔ وہ ان حالات کو قابو نہیں کر پائیں گے اور سنبھال نہیں سکیں گے جن کی میں پیشن گوئی کر رہا ہوں۔“

انہوں نے پہلی بار قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ کو برداشت نہ کرنے پر حکومت پر شدید تنقید کی۔ آفریدی نے کہا کہ انہیں ہٹانے سے قبائلی پٹی کے لوگوں میں غصہ اور مایوسی پیدا ہو گی۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ ”خیبر پختونخوا اور پاکستان کے لوگ اپنا مستقبل مجھ میں دیکھتے ہیں،“ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر راج ان کے لیے ”جیت کی صورتحال“ ہو گی کیونکہ وہ آزادانہ طور پر کام کر سکیں گے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد ہی پنجاب کا دورہ کریں گے۔

پارٹی کی طرف سے شیئر کی گئی تصاویر (ویژولز) میں جیل کے باہر بھی حامیوں کا ایک بڑا ہجوم جمع دکھایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025