• KHI: Clear 27.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.1°C
  • KHI: Clear 27.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.1°C

اڈیالہ جیل کے قریب پی ٹی آئی کا دھرنا، واٹر کینن کا پھر استعمال، پولیس کا لاٹھی چارج، کئی کارکن گرفتار

شائع December 17, 2025 اپ ڈیٹ December 17, 2025 11:52am
دھرنے کے دوران کچھ مظاہرین نے احتجاجی مقام کے قریب پیٹرول پمپوں اور دیگر عمارتوں کی دیواروں پر پی ٹی آئی کے حق میں نعرے اور تحریریں لکھیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا
دھرنے کے دوران کچھ مظاہرین نے احتجاجی مقام کے قریب پیٹرول پمپوں اور دیگر عمارتوں کی دیواروں پر پی ٹی آئی کے حق میں نعرے اور تحریریں لکھیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ایک بار پھر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب بدھ کی صبح پی ٹی آئی کے دھرنے کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، جب سابق وزیراعظم عمران خان سے ان کے اہلِ خانہ کی ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔

عمران خان کی بہنوں، پارٹی کارکنوں اور حامیوں نے فیکٹری ناکہ پر دھرنا دیا تھا اور پی ٹی آئی کے بانی سے عدالتی حکم کے مطابق ملاقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 24 مارچ کو جاری کیے گئے عدالتی حکم کے مطابق عمران خان سے ہفتے میں دو بار، منگل اور جمعرات کو ملاقات کی اجازت دی جانی تھی، تاہم پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اس عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

عدالتی حکم کے باوجود گزشتہ کئی ہفتوں سے عمران خان کی بہنیں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خان نیازی خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے ہمراہ عمران خان سے ملاقات کی کوشش کرتی رہیں مگر ناکام رہیں۔ گزشتہ منگل کو بھی ملاقات سے انکار کے بعد عمران خان کی بہنوں اور پارٹی حامیوں نے دھرنا دیا تھا، جسے بعد میں واٹر کینن کے ذریعے منتشر کر دیا گیا۔

آج بدھ کی علی الصبح پولیس نے رات دو بجے کے قریب آپریشن شروع کیا اور ایک بار پھر واٹر کینن کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کیا۔ ابتدا میں واٹر کینن استعمال کیے گئے، بعد ازاں پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا۔

کچھ پارٹی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، تاہم گرفتاریوں کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

مجلس وحدتِ مسلمین کے رہنما علامہ راجا ناصر جو منگل کی رات دیر تک دھرنے میں موجود رہے، نے مظاہرین کے ساتھ کیے گئے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی۔

ادھر بدھ کی صبح چار بجے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں پی ٹی آئی کے مرکزی شعبہ اطلاعات نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کو نظرانداز کرنے اور اڈیالہ جیل کے باہر ہونے والی ’شدید ریاستی بربریت‘ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا، ’یہ اقدامات محض انتظامی ناکامیاں نہیں بلکہ آئین، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کے اختیار پر براہِ راست حملہ ہیں’، اور مزید کہا کہ ‘عدالتی احکامات کی دانستہ خلاف ورزی عملاً سرکاری پالیسی بن چکی ہے‘۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ’حکومت کے کہنے پر پنجاب پولیس نے عمران خان کی بہنوں، علامہ راجہ ناصر عباس، دیگر پارٹی رہنماؤں، پی ٹی آئی کارکنوں اور پُرامن دھرنے کے شرکا کے خلاف کیمیکل ملے پانی والے واٹر کینن استعمال کر کے ظلم کی تمام حدیں پار کر دیں‘۔

بیان میں کہا گیا، ’نہ کوئی ہنگامی صورتحال تھی، نہ کوئی قانونی جواز اور نہ ہی کسی قسم کی اشتعال انگیزی۔ اس کے باوجود خواتین، بزرگوں اور پُرامن مظاہرین پر کیمیکل ملا پانی پھینکا گیا، جسمانی تشدد کیا گیا اور متعدد کارکنوں کو زبردستی گرفتار کیا گیا۔ یہ فسطائیت، پولیس تشدد اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے‘۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ ایسے اقدامات ’ایک خوفزدہ حکومت کی گھبراہٹ، عدم تحفظ اور اخلاقی دیوالیہ پن کو ظاہر کرتے ہیں’ اور یہ کہ ‘جبر، ظلم اور فسطائیت ہمیشہ قائم نہیں رہ سکتی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا، ’تاریخ گواہ ہے کہ چاہے آمریت کتنی ہی طاقتور کیوں نہ دکھائی دے، انجام کار اس کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب ان غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات کے ذمے داروں کو مکمل طور پر جواب دہ ٹھہرایا جائے گا‘۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ایکس پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں واٹر کینن کو مظاہرین پر پانی پھینکتے ہوئے دکھایا گیا، جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔

ایک اور ویڈیو میں ایک بھیگا ہوا مظاہرہ کرنے والا شخص نظر آیا، جو کہہ رہا تھا کہ اس کے ‘سینے میں جلن ہو رہی ہے’ اور اس کی آنکھیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

ایک علیحدہ ویڈیو میں عمران خان کی بہن علیمہ خان، جن کے کپڑے بھیگے ہوئے تھے، اپنے ہاتھ دیکھتے ہوئے کہتی نظر آئیں، ‘انہوں نے کیمیکل استعمال کیا ہے، یہ بہت جل رہا ہے‘۔

پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا نے ایکس پر لکھا، ’زہریلا، کیمیکل ملا پانی استعمال کیا گیا‘۔ ان کے مطابق واٹر کینن عمران خان کی بہنوں اور دیگر مظاہرین پر چلایا گیا۔

انہوں نے کہا، ’میں خود گر پڑا، بہت سے کارکن گرے، اور کئی کو گرفتار بھی کیا گیا‘۔

دھرنے کے دوران کچھ مظاہرین نے احتجاجی مقام کے قریب پیٹرول پمپوں اور دیگر عمارتوں کی دیواروں پر پی ٹی آئی کے حق میں نعرے اور تحریریں لکھیں، جن میں ‘804’ کا عدد بھی شامل تھا، جو مبینہ طور پر عمران خان کا قیدی نمبر ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025