• KHI: Clear 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C
  • KHI: Clear 25.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C

یوکرین جنگ کے خاتمے پر امریکی مذاکرات کے چند گھنٹے بعد ماسکو میں کار بم دھماکا، روسی جنرل ہلاک

شائع 22 دسمبر 2025 03:14pm
کیف نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا یہ دھماکا یوکرینی خصوصی فورسز سے منسلک ہے یا نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
کیف نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا یہ دھماکا یوکرینی خصوصی فورسز سے منسلک ہے یا نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جنوبی ماسکو میں ایک کار بم دھماکے میں روسی فوج کا ایک سینئر جنرل ہلاک ہو گیا، یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب کچھ گھنٹے قبل ہی روسی اور یوکرینی وفود نے جنگ کے خاتمے کے منصوبے پر میامی میں الگ الگ مذاکرات کیے تھے۔

کیف نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا یہ دھماکا یوکرینی خصوصی فورسز سے منسلک ہے یا نہیں۔

یہ حملہ ان دیگر ٹارگٹ کلنگ سے مشابہت رکھتا ہے جن میں جنرلز اور جنگ کے حامی اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا، جن کی ذمہ داری یا تو یوکرین نے قبول کی، یا جن کے بارے میں وسیع پیمانے پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ انہیں یوکرین نے ہی کروایا۔

56 سالہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف جو روسی جنرل اسٹاف کے تربیتی شعبے کے سربراہ تھے، اس وقت مارے گئے جب ان کی کھڑی ہوئی کار کے نیچے نصب بم جنوبی ماسکو کے ایک رہائشی علاقے میں دھماکے سے پھٹ گیا۔

اے ایف پی کے رپورٹرز نے موقع پر ایک بری طرح تباہ شدہ سفید رنگ کی ایس یو وی دیکھی، جس کے دروازے اور پچھلی اسکرین اڑ چکی تھی۔ گاڑی جل کر بری طرح تباہ ہوگئی تھی۔

سیکیورٹی فورسز اور تفتیشی افسران نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی۔

74 سالہ مقامی رہائشی تاتیانا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمیں بالکل بھی اس کی توقع نہیں تھی، ہمیں لگا تھا ہم محفوظ ہیں اور پھر یہ سب ہمارے بالکل پاس ہو گیا۔

70 سالہ گریگوری، جنہوں نے اپنا پورا نام بتانے سے انکار کیا، نے کہا کہ کھڑکیاں لرز اٹھیں، صاف محسوس ہو رہا تھا کہ یہ دھماکا ہے۔

روس کی تفتیشی کمیٹی جو بڑے جرائم کی تحقیقات کرتی ہے، نے کہا کہ وہ قتل کے مختلف پہلوؤں پر کام کر رہی ہے، اور ان میں سے ایک پہلو یوکرینی خصوصی سروسز کی جانب سے جرم کی ممکنہ منصوبہ بندی سے متعلق ہے۔

دفاعی وزارت کی ویب سائٹ پر موجود ان کی سرکاری سوانح عمری کے مطابق، سروروف نے شمالی قفقاز میں روسی فوجی مہمات میں حصہ لیا، جن میں 1990 کی دہائی میں چیچنیا بھی شامل ہے۔

انہوں نے 2015 اور 2016 کے دوران شام میں روسی افواج کی قیادت بھی کی تھی۔

مذاکرات میں پیش رفت

کریملن کا کہنا ہے کہ پیر کو ہونے والی ہلاکت کے بارے میں صدر ولادیمیر پوٹن کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔ یہ واقعہ میامی میں تین روزہ مذاکرات کے بعد پیش آیا، جب امریکا چار سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کر رہا ہے۔

یوکرینی مذاکرات کار رستم عمروف اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اتوار کو مذاکرات میں پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔

روسی ایلچی کریل دمتریف نے بھی امریکی ٹیم سے ملاقات کی، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر شامل تھے۔

وٹکوف نے ان ملاقاتوں کو بھی نتیجہ خیز اور تعمیری قرار دیا تھا۔

جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی جانب سے پیش کیا گیا ابتدائی 28 نکاتی منصوبہ ماسکو کے بنیادی مطالبات سے ہم آہنگ تھا، جس کے باعث کیف اور یورپی دارالحکومتوں میں تشویش پھیل گئی تھی۔

اس کے بعد یوکرین اور اس کے اتحادی اس منصوبے کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں، تاہم کیف کا کہنا ہے کہ اس سے اب بھی بڑے سمجھوتوں کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جیسا کہ پورا مشرقی ڈونباس خطہ روس کے حوالے کرنا۔

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ آیا روس واقعی جنگ ختم کرنا چاہتا ہے یا نہیں۔ یہ جنگ دسیوں ہزار جانیں لے چکی ہے اور مشرقی و جنوبی یوکرین کو تباہ کر چکی ہے۔

کریملن نے پیر کو اس بات کی بھی تردید کی کہ وہ سوویت یونین کو دوبارہ قائم کرنا، پورے یوکرین پر قبضہ کرنا یا مشرقی یورپ میں مزید زمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ تردید اس وقت سامنے آئی جب رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق پیوٹن صرف مشرقی یوکرین پر کنٹرول سے کہیں زیادہ چاہتے ہیں۔

فروری 2022 میں جب ماسکو نے یوکرین میں فوجیں بھیجیں، اس کے بعد سے روس اور روس کے زیرِ کنٹرول یوکرینی علاقوں میں روسی فوجی اہلکاروں اور کریملن کے حامی افراد کو نشانہ بنانے والے کئی حملوں کا الزام کیف پر لگایا گیا ہے۔

اپریل میں جنرل یاروسلاو موسکالک، جو جنرل اسٹاف کے نائب تھے، ماسکو کے قریب ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوئے۔

دسمبر 2024 میں روسی تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی دفاعی افواج کے سربراہ ایگور کیریلوف اس وقت مارے گئے جب ماسکو میں ایک بارودی سرنگ سے لیس الیکٹرک اسکوٹر پھٹ گئی اور اس حملے کی ذمہ داری یوکرین کی ایس بی یو سیکیورٹی سروس نے قبول کی تھی۔

اپریل 2023 میں روسی فوجی بلاگر میکسم فومِن سینٹ پیٹرزبرگ کے ایک کیفے میں اس وقت مارے گئے جب ایک مجسمہ نما تحفہ پھٹ گیا۔

اور اگست 2022 میں ایک کار بم دھماکے میں الٹرا نیشنلسٹ نظریہ دان الیگزینڈر دوگِن کی بیٹی داریا دوگینا ہلاک ہو گئی تھیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025