سپریم کورٹ ۔ فائل تصویر اے ایف پی
سپریم کورٹ ۔ فائل تصویر اے ایف پی

سپریم کورٹ بار کے انتخابات میں عاصمہ جہانگیر کے انڈیپنڈنٹ گروپ کے کامران مرتضٰی صدر اور آصف محمود چیمہ سیکریٹری منتخب ہوگئے۔ پنجاب سے نائب صدر کے لئے حامد خان گروپ کے رانا نعیم کامیاب ہوئے ہیں۔

حامد خان گروپ کے پروفیشنل پینل کو شکست کا سامنا ہوا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے لئے اسلام آباد ، لاہور ، پشاور ، ایبٹ آباد ، کراچی ، کوئٹہ ، بہاولپور اور ملتان سمیت دس پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے ۔

 لاہور میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری عمارت میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا سیکورٹی کے پیش نظر سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی طرف جانے والے راستے جی پی او سے اے جی آفس کی عام سڑک ٹریفک کے لئے بند رہی۔ جبکہ سیکورٹی کے لئے ایک ڈی ایس پی سمیت 86 پولیس اہلکار سیکورٹی پر مامور کئے گئے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری عمارت میں قائم پولنگ اسٹیشن میں صبح آٹھ بجے پولنگ شروع ہونے پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب وقاص قدیرڈار نے پہلا ووٹ اور نائب صدر کے میاں شاہ عباس نے دوسرا ووٹ کاسٹ کیا۔لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس صاحبان خواجہ شریف اور میاں اللہ نواز،سابق صدور سپریم کورٹ بار عا صمہ جہانگیر ، حامد خان ، سابق وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر خالد رانجھا، سابق گورنر پنجاب شاہد حامد ،اسلام آباد یائیکورٹ کے سابق جسٹس ایم بلال خان، سابق جسٹس علی اکبر قریشی، سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب میاں عبد الستار انجم ،سابق جسٹس شمیم علی ملک ،سابق جسٹس غلام محمود قریشی، پاکستان بار کونسل کے ممبران محمد رمضان چوہدری ، احسن بھون ، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی پنجاب بار کونسل طا ہر نصر اللہ وڑائچ،سابق وفاقی سیکرٹری قانون پیر مسعود چشتی، وکلاء رہنماؤں شہرام سرور چوہدری ، قمر قریشی، انور کمال سمیت دیگر اہم وکلاء رہنماؤں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا ۔

 پولنگ شام پانچ بجے تک جاری رہی۔لاہور میں کل اہل وکلاء ووٹرز 1191میں869 وکلاء ووٹرز نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کاسٹ کئے۔

 انتخابی عمل کی نگرانی الیکشن بورڈ کے سربراہ افراسیاب خان نے کی۔ واضح رہے کہ اب تک کی صورتحال میں سندھ اور خیبر پختونخوا سے انڈی پینڈنٹ گروپ کے نائب صدور جبکہ ایڈیشنل اور فنانس سیکرٹریز پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔پولنگ کے اختتام پر سپریم کورٹ بارکے موجودہ سیکرٹری جاوید اقبال راجہ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ کا مر حلہ پرامن طور پرخوش اسلوبی سے انجام پایا۔

تبصرے (0) بند ہیں