• KHI: Clear 21.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Clear 21.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

سٹہ بازی: انڈیا کا نئے قانون پر غور

شائع May 20, 2013

sreesanth-670

نئی دہلی: گزشتہ ہفتے سپاٹ فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث کھلاڑیوں اور بکیوں کی گرفتاری کے بعد ہندوستانی حکومت اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے قانون سازی پر غور کر رہی ہے۔

پولیس نے جمعرات کو انڈین پریمئر لیگ میں راجھستان رائلز کے ایس سری سانتھ، ان کے دو ساتھی کھلاڑیوں اور گیارہ بکیوں کو سپاٹ فکسنگ کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا تھا۔

ان گرفتاریوں کے بعد کرکٹ بورڈ نے فوراً تینوں کھلاڑیوں کو معطل کر دیا تھا۔

سرکاری حکام نے پیر کو بتایا کہ وزیر قانون کپل سبال نے کھیلوں کے وزیر جتندر سنگھ سے مشاورت کی ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے ایک بل آئندہ پارلیمانی اجلاس میں متعارف کرا دیا جائے گا۔

کھیلوں کے سیکریٹری پی کے دیب نے رائٹرز کو بتایا کہ 'ہم اس طرح کی غیر قانونی سٹے بازی کو ریگولیٹ اور کنٹرول کرنے کے مختلف طریقوں پر غور کر رہے ہیں'۔

'ہم برطانیہ اور آسٹریلیا میں اس مسئلہ کو حل کرنے کے طریقوں کا جائزہ لے رہے ہیں، جس کے بعد اس حوالے سے جمع ہونے والی معلومات سے وزارت قانون کو آگاہ کر دیا جائے گا تاہم ابھی اس حوالے سے قانون سازی میں وقت لگے گا'۔

خیال رہے کہ ہندوستان میں صرف گھڑ دوڑ پر قانوناً سٹے بازی کی اجازت ہے جبکہ متعلقہ قوانین کے نہ ہونے کے باعث دوسرے کھیلوں میں غیر قانونی سٹے بازی پھل پھول رہی ہے۔

میڈیا کا اندازہ ہے کہ 2009 میں آئی پی ایل مقابلوں کے دوران 427 ملین امریکی ڈالرز کا سٹہ کھیلا گیا تھا۔

اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں سبال کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے علیحدہ قانون کی ضرورت ہے۔

'انڈین پینل کوڈ میں میچ اور سپاٹ فکسنگ کے حوالے سے کوئی قانونی موجود نہیں اور میرے خیال میں دھوکا دہی کے قوانین کا اس طرح کے معاملات پر اطلاق درست نہیں'۔

'میں نے اپنی وزارت سے درخواست کی ہے کہ وہ ایک نئے قانون پر کام کریں اور جب اس قانون کے وسیع بنیادوں پر خدو خال بن جائیں گے تو پھر ہم اسے کابینہ میں لے جانے کے لیے وزارت کھیل کے سپرد کر دیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'امید ہے کہ پارلیمنٹ کے اگلے سیشن میں اسے متعارف کرایا جا سکے گا'۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025