Dawn News Television

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2021 03:21pm

ایک مرتبہ پھر اتوار کا روز ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے والوں کیلئے مخصوص

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ویکسین کی دوسری خوارک لگوانے والے افراد کے لیے ایک مرتبہ پھر ’اتوار‘ کا دن مخصوص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران یومیہ متاثرہ افراد کی تعداد میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی کی کووڈ ویکسین 3 سال تک کے بچوں کیلئے محفوظ قرار

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگرچہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ویکسین پہلی خوراک لگوائی ہے لیکن یہ دیکھا گیا کہ بعض لوگ دوسری خوراک لگوانے سے گریزاں ہیں۔

این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق 7 کروڑ 20 لاکھ سے زائد ویکسین لگائی گئی ہے جس میں سے 5 کروڑ 40 لاکھ افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک لگائی جا چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2 کروڑ 40 لاکھ افراد مکمل طور پر اپنی ویکسین لگواچکے ہیں۔

این سی او سی نے عوام پر زور دیا کہ وہ ہفتے بھر میں ویکسین کی دوسری خوراک لگوا سکتے ہیں، دوسری خوراک کے لیے شہری بغیر پیغام کے ویکسینیشن مراکز جا سکتے ہیں جبکہ اتوار کا روز ویکسین کی دوسری خوارک کے لیے مخصوص کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 کی پیچیدگیوں اور وٹامن ڈی کی کمی میں تعلق ہے؟

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد ویکسین کی پہلی خوراک لگانے والوں کو موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ بغیر کسی پریشانی کے اپنی ویکسینیشن مکمل کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں لوگوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ جلد از جلد اپنی ویکسینیشن کرائیں کیونکہ چند ہفتوں میں ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر گھومنا مشکل ہو جائے گا۔

ساجد شاہ نے کہا کہ آئند چند مہینوں میں مکمل ویکسینیشن کے بغیر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہر شہر میں کچھ بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مراکز اتوار کو (آج) ان لوگوں کے لیے کھلے رہیں گے جنہیں دوسری خوراک کی ضرورت ہے، انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہیلپ لائن کے پیغام کا انتظار نہ کریں۔

علاوہ ازیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا کہ اس نے روسی ویکسین وی کی 5 لاکھ خوراکیں حاصل کیں اور انہیں این ایچ ایس کی وزارت کے حوالے کر دیا۔

مزید پڑھیں:برطانیہ نے پاکستان کو سفری پابندیوں کی 'ریڈ لسٹ' سے نکال دیا

13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا پہلا اجلاس ہوا جو اعلیٰ سول اور عسکری قیادت پر مشتمل تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے این ایس سی کے اجلاس کی صدارت کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی وضع کریں۔

16 مارچ 2020 کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا اور تعمیراتی شعبہ، تعلیمی ادارے، ریسورانٹس اور شادی ہال سمیت متعدد صنعتیں بند تھیں۔

پاکستان نے افغانستان اور ایران کے ساتھ اپنی مغربی سرحد کو بھی سیل کردیا تھا اور کرتار پور کو مقامی لوگوں کے لیے بند کردیا تھا۔

صحت کے حکام کے مطابق پاکستان اب تک کووڈ 19 کی 4 لہروں سے متاثر ہوا ہے۔

Read Comments